میدک 8؍ فبروری(ذریعہ ای میل) جامع مسجدمیدک میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مفتی محمد مستان علی قادری ناظم اعلیٰ جامعۃ المؤمنات نے کہا کہ ماہ رجب نہایت ہی عظیم برکت والا مہینہ ہے ،کیوں کہ حضرت محمد ﷺ کی عمر مبارک باون برس کی ہوئی تو ستائسویں (27) رجب کی شب آپ کو معراج شریف کی وہ سعادت حاصل ہوئی جو اس سے پہلے کسی نبی کو حاصل نہیں ہوئی تھی اور آپ کوتین تحفے عطا کئے گئے۔یہ کہ امت محمدی پر ہر ایک بندے کو جوشرک کا مرتکب نہ ہو مغفرت کی جائیگی ، امت پر پنجوقتہ نمازیں فرض کی گئیں ،اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب پاکﷺ کی خاطر مزید کرم نوازی فرمائی اورامت محمدی پر خاص رحمت فرمائی ان پر پانچ نمازوں کی ادائیگی کاثواب پچاس نمازوں کے برابر مرحمت فرمانے کا وعدہ فرمایا۔ نماز حضور ﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک،مؤمن کی معراج ہے۔ اس کے پڑھنے کا بڑا ثواب اور اس کے ترک کردینے کا عظیم گناہ ہے۔ تمام انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات کی بنیاد نماز رہی ہے ۔مگر ایمان کے بعد سب سے اہم چیز نماز ہے ۔مفتی محمد مستان علی قادری نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ نماز میں سب سے زیادہ اہمیت اطمینان قلب و خضوع و خشوع کی ہے ۔حضور ﷺ جب بیت المقدس کو گئے حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک تمام انبیاء ورسل صفیں باندھ کر کھڑے تھے مصلیٰ خالی تھا نبیوں کے سردار مصلیٰ پر کھڑے ہوئے جبرئیل علیہ السلام نے مقام صخرہ پر اذان پڑھی مسجد اقصیٰ میں حضور ﷺ نے انبیاء کی امامت فرمائی، اسی لئے حضور ﷺ کو امام الانبیاء کہا جاتا ہے۔ حضور ﷺ کو معراج کے موقع پر عالم برزخ کی سیر کروائی گئی ایک مقام پر آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ ایک بدنصیب قوم جنکے سروں کو بڑے بڑے وزنی پتھروں سے کچلا جارہا ہے اور پھر صحیح ہوجارہا ہے۔ حضور ﷺ نے جبرئیل امین سے سوال کیا یہ کون بدنصیب لوگ ہیں جبرئیل علیہ السلام نے کہا یہ وہ لوگ ہیں جو پانچ وقت کی نماز ادا نہیں کرتے جمعہ اور جماعت کے لئے مسجدوں میں حاضر نہیں ہوتے ، حضور ﷺ نے ایک اورجماعت کو دیکھا جنکے منھ اور زبان اور ہونٹ آگ کی قینچیوں سے کاٹے جارہے ہیں حضور ﷺ نے پوچھا یہ کون ہے جبرئیل علیہ السلام نے عرض کیا یہ لوگ حاکموں تک جھوٹی خبریں پہنچاکر لوگوں پر ظلم کروایا کرتے تھے، بہر کیف شرابی جھوٹا، سود خور، غیبت کرنے والے اور وہ عورتیں جو اپنے شوہروں کو ستانے والی اوروہ مرد جو اپنی بیویوں کو ستانے والے وہ اولاد جو والدین کی نافرمانی کرتے ہیں سب کو عبرتناک اورمختلف قسم کی سزا دی جارہی تھی جس کا حضور ﷺ نے مشاہدہ فرمایا ۔