جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ عبداللہ اس وقت پبلک سیکورٹی ایکٹ کے تحت حراست میں ہے۔ ایک ایکٹ کی وجہ سے بنا کسی سماعت کے فاروق عبداللہ دو سال تک حراست میں رہ سکتے ہیں، ٹیلی گراف کی خبر کے مطابق اس وقت سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ اپنا وقت پنجگانہ نماز ادا کرنے اور تلاوت کلام اللہ میں لگا رہے ہیں۔
ملی اطلاع کے مطابق 83 سالہ فاروق عبداللہ دن میں پانچ وقتہ نماز ادا کرنے کے ساتھ ساتھ عبداللہ یوسف علی کے ذریعہ قرآن کی تفسیر کو پڑھنے میں وقت گزار رہے ہیں، یہ خبر سابق وزیر اعلیٰ کی سب سے چھوٹی بہن سریا عبداللہ کے حوالے سے دی گئی ہے۔ سریا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ فاروق عبداللہ کے گردے کی منتقلی ہو چکی ہے، انہیں شوگر کی بیماری بھی ہے، اسکے باوجود وہ مکمل صحت مند ہیں۔
فاروق عبداللہ کو امید ہے کہ کشمیر کے حالات بہترہو جائیں گے، فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ نماز کی ادائیگی اور قران کی تلاوت سے انکو اندرونی طاقت مل رہی ہے، فاروق عبداللہ ان دنوں موسی رضا کی کشمیر پر لکھی کتاب بھی پڑھ چکے ہیں۔
موسی رضا کشمیر کے چیف سیکٹری بھی رہ چکے ہیں، غور وطلب ہے کہ فاروق عبداللہ 4اگست کو حراست میں لئے گئے تھے۔ ان کے گھر کو ہی جیل میں تبدیل کرلیا گیا ہے، اسکے بعد ہی مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کو ختم کرکے جموں وکشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا تھا۔
بہرحال اسوقت مقامی انتظامیہ کی جانب سے 3ہزار لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، 40دن سے زائد گزرنے کے بعد دو ہزار لوگوں کو رہا کردیا گیا ہے، اسکے باوجود ابھی بھی ایک ہزار لوگ حراست میں ہیں۔