نمونیا سے دنیا بھر میں ہر سال 20 لاکھ سے زائد بچوں کی موت

   

کولکاتا13جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) دنیا بھر میں بچوں کی سب سے زیادہ اموات نمونیہ سے ہوتی ہیں اور ہر سال اس کی زد میں آنے سے 20 لاکھ سے زائد نونہال موت کے آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ صحت کا عالمی ادارہ (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا بھر میں ہر برس تقریباً 20 لاکھ سے زیادہ بچوں کی موت نمونیہ کے سبب ہوتی ہے ۔ نمونیہ سے مرنے والے ہر پانچ میں سے ایک بچے کی عمر پانچ برس سے کم ہوتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق اگر تقریباً 60 کروڑ ڈالر کی لاگت سے نمونیہ سے متاثر بچوں کو عالمی پیمانے پر اینٹی بایوٹک دوائیں دی جائیں تو ہر برس تقریباً چھ لاکھ بچوں کی جان بچائی جاسکتی ہے ۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس کے علاوہ اگر عالمی سطح پر نمونیہ کی روک تھام اور اس بیماری کے علاج کی پہل کی جاتی ہے تو تقریباً 13 لاکھ بچوں کی جان بچائی جاسکتی ہے ۔نمونیہ ایک انفلیمٹوری بیماری ہے ۔ اس کے جرثومے سب سے پہلے پھیپھڑوں پر حملہ کرتے ہیں ۔ پھر جب ان کی تعداد کافی بڑھ جاتی ہے تو یہ ناک اور گلے سے گزرنے والی ہوا کو متاثر کرنے لگتے ہیں جس سے سانس لینے میں کافی زیادہ دشواری ہونے لگتی ہے ۔ انفیکشن زیادہ بڑھ جانے پر مسلسل کھانسی ہونے لگتی ہے اور زیادہ کھانسنے کے سبب سینے میں درد ہونے لگتا ہے ۔ سانس لینے میں دقت، کھانسی، بخار، ٹھنڈ لگنا، سردرد، بھوک نہ لگنے وغیرہ اس بیماری کے کچھ عام علامتیں ہیں۔