نمیبیامیں خشک سالی،83 ہاتھیوں کا گوشت تقسیم کرنے حکومتی فیصلہ
لندن: افریقی ملک نمیبیا میں وزارت ماحولیات نے کہا ہے کہ ملک میں شدید خشک سالی کے بعد 83 ہاتھیوں سمیت 723 جنگلی جانوروں کو ذبح کرنے اور ان کا گوشت ضرورت مندوں میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔وزارت ماحولیات نے میڈیا کو جاری ایک پریس بیان میں کہا کہ ذبح کی کارروائیاں پارکوں اور عوامی علاقوں میں ہوں گی جہاں حکام کا خیال ہے کہ جانوروں کی تعداد دستیاب چراگاہوں اور پانی کی فراہمی سے زیادہ ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی افریقہ دہائیوں میں بدترین خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے۔ نمیبیا نے گذشتہ ماہ اپنے 84 فیصد غذائی ذخائر کو ختم کر دیا ہے۔ توقع ہے کہ نمیبیا کی تقریباً نصف آبادی کو آنے والے مہینوں میں خوراک کی عدم تحفظ کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزارت ماحولیات نے مزید کہا کہ اگر حکام مداخلت نہیں کرتے ہیں تو اس شدید خشک سالی کی روشنی میں انسانوں اور جنگلی حیات کے درمیان تنازعات بڑھنے کی توقع ہے۔وزارت نے مزید کہا کہ ’’اس کے مطابق مخصوص علاقوں سے 83 ہاتھی جو ان تنازعات کا شکار ہیں ذبح کیے جائیں گے اوران کا گوشت خشک سالی سے متعلق امدادی پروگرام کے لیے مختص کیا جائے گا۔ نمیبیا 30 کولہے، 60 بھینسیں، 50 امپالا، 100 بلیو وائلڈ بیسٹ، 300 زیبرا اور 100 ایلنڈ کو بھی ذبح کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔پیشہ ور شکاری اور حکومت سے معاہدہ کرنے والی کمپنیاں پہلے ہی 157 جانوروں کا شکار کر چکی ہیں، جس سے 56,800 کلو گرام سے زیادہ گوشت تیار کیا گیا ہے۔وزارت ماحولیات نے کہا کہ یہ کارروائی ضروری ہے اور ہمارے آئین میں ہمارے قدرتی وسائل کو نمیبیا کے شہریوں کے فائدے کے لیے استعمال کرنے کے مینڈیٹ کے مطابق ہے۔ایک اندازے کے مطابق دو لاکھ سے زیادہ ہاتھی براعظم افریقہ کے جنوب میں پانچ ممالک کے درمیان پھیلے ہوئے ریزرو میں رہتے ہیں۔
ان میں زیادہ تر زمبابوے، زامبیا، بوٹسوانا، انگولا اور نمیبیا میں۔ یہی وجہ ہے کہ اس خطے کو دنیا میں ہاتھیوں کی سب سے بڑی آبادی کا گھر سمجھا جاتا ہے۔بوٹسوانا اور زمبابوے میں گزشتہ سال خشک سالی کے باعث سینکڑوں ہاتھی ہلاک ہو گئے تھے۔