رکنیت سازی میں نوجوانوں پر توجہ ، دیہاتوں تک قائدین کو ہدایات
حیدرآباد: تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے رکنیت سازی مہم کے دوران نوجوانوں پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی قیادت نے دیہاتوں کی سطح تک قائدین کو ہدایت دی ہے کہ نئے ارکان کے طور پر نوجوانوں کو شامل کیا جائے تاکہ مجالس مقامی اور عام انتخابات میں ٹی آر ایس کا کیڈر مستحکم رہے۔ حالیہ دنوں میں نوجوانوں کو بی جے پی کی طرف راغب ہوتے ہوئے دیکھا گیا جس کے نتیجہ میں ٹی آر ایس نے نوجوانوں کو بی جے پی کے بجائے اپنی طرف متوجہ کرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔ سابق میں جب کبھی بھی رکنیت سازی مہم چلائی گئی، پارٹی نے تمام عمر سے تعلق رکھنے والوں میں کوئی امتیاز نہیں کیا ۔ ریاست کی بدلتی سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کے سی آر نے نوجوانوں بالخصوص غیرجانبدار رائے دہندوں پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس نے ریونت ریڈی کے سرگرم ہوجانے کے بعد نوجوان طبقہ کانگریس کے پروگراموں میں زیادہ دکھائی دے رہا ہے۔ ریونت ریڈی کی پدیاترا میں نوجوانوں کی اکثریت نے ٹی آر ایس کو مجبور کردیا ہے کہ وہ بھی نوجوانوں میں سرگرم ہوجائے۔ بتایا جاتا ہے کہ حالیہ انتخابات میں ایک سروے کے مطابق ٹی آر ایس کو نقصان نوجوان رائے دہندوں سے ہوا۔ ورنگل اور کھمم میونسپل کارپوریشنوں کے علاوہ ناگرجنا ساگر اور ایم ایل سی کی دو نشستوں پر کامیابی ٹی آر ایس کا نشانہ ہیں۔ ٹی آر ایس کے موجودہ ارکان کی تعداد 63 لاکھ بتائی جاتی ہے اور پارٹی نے مزید 20 لاکھ کو شامل کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ فروری کے اختتام تک رکنیت سازی جاری رہیگی۔ ہر اسمبلی حلقہ میں 50 ہزار نئی رکنیت سازی کا نشانہ مقرر کیا گیا۔ دو علیحدہ زمروں میں رکنیت سازی کی جارہی ہے۔ عام رکن کیلئے 50 روپئے جبکہ ایکٹیو ممبر کیلئے 100 روپئے فیس مقرر کی گئی ہے۔