امراض قلب یا دیگر عوارض وجہ ۔ طویل تحقیق کے بعد جرنل آف میڈیکل ریسرچ میں رپورٹ
حیدرآباد 14 ڈسمبر(سیاست نیوز) نوجوانوں کو اچانک قلب پر حملہ کے باعث اموات اور کورونا کے ٹیکہ میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس نے طویل مدتی تحقیق کے بعد رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ اچانک اموات اور کورونا وائرس کے ٹیکہ میں کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انڈین جرنل آف میڈیکل ریسرچ میں شائع رپورٹ کے مطابق نوجوانوں کی اچانک اموات کا کوئی راست یا بالواسطہ تعلق کورنا ٹیکوں سے نہیں ہے ۔ اس تحقیق کے بعد ثابت ہوچکا ہے کہ نوجوانوں کی اموات پر جو کوروناوائرس کے ٹیکوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے وہ نہیں رہا ۔ بتایا گیا کہ ایک سال کے دوران پوسٹ مارٹم کی بنیاد پر تحقیق میں توثیق ہوئی کہ اچانک اموات کا ٹیکوں سے تعلق نہیں ہے۔انڈین کونسل برائے میڈیکل ریسرچ کی اس تحقیق کے بعد شائع رپورٹ میں آل انڈیا انسٹییٹوٹ آف میڈیکل سائنس کے محققین نے بتایا کہ 18 سے 45 سال کے نوجوانوں کی اموات کے بعد پوسٹ مارٹم اور جامع تفصیل اکٹھا کرکے تحقیق میں یہ انکشاف ہوا کہ جن نوجوانوں کی اموات ہوئی ہیں وہ عوارض قلب میں مبتلاء رہے ہیں یا انہیں کوئی اور مہلک امراض تھے لیکن وہ اپنے ان امراض کے متعلق عمر کے نتیجہ میں توجہ نہیں دے رہے تھے ۔محققین کے مطابق 18سے45 سال کے نوجوانوں کی اموات میں بیشتر کی وجہ عوارض قلب ہیں اور ان عوارض کا وقت پر علاج کرواتے ہوئے محفوظ رہا جاسکتا تھا لیکن نوجوانوں میں کیفیت کا اندازہ نہ ہونے کے سبب وہ اچانک موت کا شکار بن رہے ہیں۔ڈاکٹر اراوا جو کہ اس تحقیق کے نگران تھے نے جامع رپورٹ کی اجرائی کے بعد کہا کہ اگر نوجوان طرز زندگی میں تبدیلی لاتے ہوئے صحت کی جانچ کرواتے ہیں تو ان میں بیماریوں کی وقت پر نشاندہی ممکن ہوسکتی ہے ۔ انہو ں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بے بنیاد دعوؤں پر یقین کے بجائے سائنسی و طبی ماہرین سے ادویات کے مضر اثرات کے متعلق تفصیلات حاصل کریں ۔3