حیدرآباد ۔18 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) تندرستی ہزار نعمت ہے اس حقیقت سے کسی کو انکار نہیں لیکن 80 فیصد نوجوان صحت مند رہنے کیلئے روزآنہ کی ہلکی پھلکی ورزش بھی نہیں کرتے اور یہ انکشاف عالمی ادارے صحت (ڈبلیو ایچ او)کی تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہ دنیا بھر میں 11 تا 17 سال کی عمر کے ہر پانچ میں سے چار بچے صحت مند زندگی کیلیے درکار ورزش نہیںکر رہے ہیں۔ اپنی نوعیت کے ایسے پہلے جائزے میں کہا گیا ہے کہ اس سے بچوں کی ذہنی نشوونما اور معاشرتی صلاحیتیں متاثر ہو رہی ہیں۔رپورٹ میںہر اس کام کو ورزش کے طور پر دیکھا جاتا ہے جس سے آپ کے دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہو اورآپ کے پھیپھڑوں کو زور سے سانس لینا پڑے۔ اس میں دوڑنا، سائیکلنگ، تیراکی، فٹبال اور دیگرکھیلوں کے علاوہ تمام ایسی مصروفیات شامل ہیں۔
فٹنس ٹرینر احمد حسین کے تجربات
ٹرانسفارم فٹنس جم ٹرینر احمد حسین کا شمار شہر حیدرآباد کے معروف فٹنس ٹرینرز میں ہوتا ہے جن کی سرپرستی میں عام نوجوانوں کے علاوہ تلگو فلم انڈسٹری کی مشہور شخصیات ورزشکرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی عوام میں صحت کو برقرار رکھنے اور فٹنس کو بنانے کے رحجانات گزشتہ 5 برسوں میں کافی پروان چڑھا ہیں نیز بالی ووڈ اسٹار سلمان خان نے مسلم نوجوانوں میں باڈی بلڈنگ کے مزاج کو کافی فروغ دیا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ صحت کی اہمیت سے زیادہ نوجوان اپنے من پسند فلم اسٹار کے انداز کو اختیارکرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں جس کا ذیلی فائدہ یہ ہوا کہ ان کی خواہش نے کہیں نہ کہیں ان کی صحت کو بھی فائدہ پہنچایا ہے۔
فزیو محمد اضغر الدین کا تجزیہ
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی ، وکٹ کیپر دنیش کارتک کی بیوی دیپیکا پلیکل اور ٹینس کے سوپر اسٹار راجر فیڈرر کو کھیلوں کی دنیا میں سب سے فٹ اور تندرست کھلاڑی مانا جاتا ہے اور ہندوستان کے ہزاروں محلوں میں لاکھوں ایسے کھلاڑی ہیں جوکہ اپنی فٹنس اور جسمانی قوت کو کمال کے درجے تک پہنچانے میں فزیو کے مشوروں کے احسان مند ہوتے ہیں۔ فزیوکی جماعت میں شامل محمد اضغر الدین شہر حیدرآباد کا مشہور ومعروف نام ہے جن کی سرپرستی میں کئی کھلاڑی اور عام شہری اپنے فٹنس اور صحت کے معیار کو بلند کرچکے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کے ضمن میں کہا کہ نوجوان شارٹ کٹ اختیار کرتے ہوئے جلد ایک بہترین جسم بنانے کے خواہاں ہوتے ہیں جس سے انہیں فائدہ کی بجائے نقصان زیادہ ہوتا ہے۔فزیو اضغر نے کہا ہر فرد کا جسم الگ ہوتا ہے اور اس کی ضروریات بھی الگ ہوتی ہیں لہذا ٹرینر کے مشورے کے بغیرکام کرنا فائدہ کی بجائے نقصان کا سودا ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ رات کو بھر پور نیند کا پورا کرنا صحت کیلئے بنیادی جز ہے جس کے بعد صبح ناشتے سے لیکر رات کے کھانے تک استعمال کی جانے والی غذاووں پر توجہ دینا انتہائی ضروری ہے کیونکہ زبان کے مزے کے برعکس اپنے جسم اور توانائی کے تقاضوں کو پورا کرنا اچھی صحت کے حصول کا بنیادی اصول ہے۔ غذاوں میں پروٹین، وٹامنز، پوٹاشیم ، چربی اور چکنائی کی موجودگی حقیقت ہے لیکن کس جسم کو کتنے وٹامنز ، کتنے پوٹاشیم اور کتنی چکنائی کی ضرورت ہوتی ہے یہ تقاضے الگ الگ ہوتے ہیں لہذا سب سے پہلے اپنی صحت کا تجزیہ کرنے کے بعد تغذیہ اور ورزش کا عمل شروع کیا جائے تو مثبت نتائج حاصل ہوتے ہیں اس کے برعکس سیدھا جم یا میدان کا رخ کرتے ہوئے پسینہ بہانا مطلوبہ مقاصد کے حصول کیلئے فائدہ مند نہیں ہے۔