عوام کو چاہیے کے گورمنٹ کی اسکیم سے فائدہ اٹھایں اور سرکاری ملازمتوں میں حصہ لیں ارور انکے تحفظات سے فایدہ اٹھایں ، حقیقت یہ کہ انکا حلقہ خود چھوٹا ہوتا ہے ، جیسا کہ اخبار ات سے معلوم ہوتا ہے کہ ریلوے میں سالانہ 2014سے 2017کے درمیان 113524سے 100933 ہو گیی ہے، جبکہ یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ بقیہ چیزوں میں 16.91
لاکھ سے 15.23 لاکھ سرکاری اسکیمس اور شعبوں سے اور پرایویٹ میں 9.47 سے 8.97 لاکھ کو پبلک سیکٹر کے بینکوں سے نکالا گیا ہے،اس سے صاف طور پر واضح ہوتا ہے کہ حکومت کے ادارے صرف بعض سماج کی خدمت اور انکے فایدے کیلیے ہے ، اج حکومت مختلف شعبوں میں حکومت کے لیے کویی بل یا کویی بل پاس نہیں ہو رہا ہے نہ کمزور طبقات کاخیال ہے اور نہ انکے لیے کویی نو کریاں ہیں جو بھی قوانین آتے ہے انمیں نچلے طبقات کا کچھ خیال نہیں رکھا جاتا ، اور جو پچھلی حکومتیں کام کرتی ہے اسی کا م کواپنی طرف منسوب کیا جاتا ہے۔
سرکاری ملازمتوں میں سب کو برابر حقوق ملنے چاپیے حکومت کو ایسا کام کر نے کیلیے ایک منصوبہ بنانا چاہیے نہ صرف نوجوانوں کو روزگار ملے بلکہ نوجوانوں کو انہیں شعبوں بقا کیلیے کی بھی کوشش ہو ، اسلیے کہ اس ملک میں اعلی تعلمی اداروں کی بھی کمی ہے، آج نوجوانو ں کیلیے سرکاری نوکریوں میں تحفظات کا ایک بہت بڑا مسلہ ہے ، لیکن بے ایمانی اتنی ہے کہ نوکریوں کہ تعداد میں تو کمی آرہی ہے مگر تنخواہوں کے فیصد میں اتنی کمی نظر نہیں آ رہی ہے