نوجوان نسل کو اولیاء اللہ کی تعلیمات کو عام کرنے پر زور

   

مشائخین عظام کا اجلاس ، سرکردہ علمائے کرام کی شرکت و خطاب
حیدرآباد۔14جنوری (سیاست نیوز) ملک کے موجودہ حالات میں خانقاہی نظام کو مستحکم کرنے اور نوجوانوں میں اولیاء اللہ کی تعلیمات اور صوفیان کرام کے پیام کو عام کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے ۔ خانقاہی نظام کو مستحکم کرتے ہوئے خانقاہوں کے ذریعہ للہیت کے درس کو عام کرنے اور بانیٔ جامعہ نظامیہ حضرت فضیلت جنگ محمد انوار اللہ فاروقی ؒ کی کتب کی از سر نو اشاعت کے ذریعہ ان کی تعلیمات کو نوجوانوں تک پہنچایا جائے گا۔شہر حیدرآباد و سکندرآباد کے نمائندہ مشائخین عظام کا ایک انتہائی اہم اجلاس درگاہ حضرت شاہ خاموشؒ واقع نامپلی میں منعقد ہوا اس اہم اجلاس میں ملک و ریاست کے علاوہ شہر حیدرآباد کے موجودہ حالات پر غور کیا گیا اور خانقاہی نظام کو مستحکم کرنے کے لئے تجاویز و اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں مولانا سید محمد صدیق حسینی عارف المعروف پاشاہ میاں سجادہ نشین درگاہ حضرت خواجہ محبوب اللہ ؒ ‘مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری رکن تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ‘ مولانا سید شاہ قبول پاشاہ قادری شطاری‘ مولانا سید کاظم پاشاہ قادری الموسوی ‘مولانا سید حسن ابراہیم حسینی سجاد پاشاہ ‘ مولانا سید محمود پاشاہ قادری زرین کلاہ ‘مولانا سید اسرار حسینی رضوی ‘ مولانا ظہیر الدین علی صوفی‘ مولانا سید اولیاء حسینی مرتضی پاشاہ قادری‘ مولانا ڈاکٹر سید محمود صفی اللہ حسینی قادری وقار پاشاہ‘ مولانا سید احمد الحسینی سعید قادری‘ سمولانا سید اکرم پاشاہ تخت نشین ‘ مولانا ڈاکٹر سید محمد صدیق محمودی ‘ مولانا سید تحسین پاشاہ‘ مولانا سید سیف اللہ حسینی باقری ‘ مولانا سید علی پاشاہ قادری الموسوی‘ مولانا سید قطب الدین حسینی صابری زید کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ اس اجلاس سے خطاب کے دوران مشائخین عظام نے نوجوانوں کو خانقاہی نظام کی جانب راغب کرنے اور انہیں درس وتدریس کے علاوہ ذکر و اذکار کی محافل سے جوڑنے کی فکر کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔نوجوان نسل کی تربیت اور انہیں خانقاہی نظام سے واقف کروانے کے علاوہ انہیں خانقاہی تعلیمات سے واقف کروانے کے لئے بزرگان دین اور اولیاء کرام کے طریقہ کار کو اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ اجلاس کے دوران اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ بھی جمیع مشائخین کے ایسے اجلاس منعقد کئے جاتے رہیں گے تاکہ خانقاہی نظام اور صوفی تعلیمات کو فروغ دینے کے لئے حکمت عملی تیار کی جاسکے اور اس کئے گئے فیصلوں کا جائزہ لیتے ہوئے ان پر عمل آوری کو یقینی بنایا جا سکا ۔ مشائخین کرام نے بزرگان دین اور اولیائے کرام کی تعلیمات کو عام کرنے کے علاوہ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست تلنگانہ اور ملک کے حالات کا بھی باریکی کے ساتھ جائزہ لیا اورحکمت عملی تیار کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔