نوٹ برائے ووٹ اسکیم سیاسی جماعتوں کو مہنگی پڑی

   

Ferty9 Clinic

حضور آباد کے گاؤں میں رقم نہ ملنے پر عوام سڑکوں پر نکل آئے، راستہ روکو احتجاج
حیدرآباد۔28 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) حضورآباد ضمنی چناؤ میں نوٹ برائے ووٹ اسکیم نے سیاسی جماعتوں کیلئے مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ صورتحال یہاں تک پہنچ گئی کہ لوگ رقم کی کمی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرنے لگے۔ یہ واقعہ حضور آباد سے قریب واقع رنگا پور گاؤں میں پیش آیا جہاں کل رات دیر گئے گاؤں والوں نے سڑکوں پر نکل کر ٹی آر ایس کے خلاف نعرہ بازی کی۔ ان کی شکایت تھی کہ پارٹی نے دوسرے گاؤں میں ووٹ کیلئے زائد رقم دی ہے جبکہ رنگا پور والوںکو کم رقم دی گئی۔ تقسیم کرنے والے افراد کی جانب سے زائد رقم کے مطالبہ کو مسترد کئے جانے کے بعد گاؤں کے لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور نعرہ بازی کرنے لگے۔ پولیس نے فوری چوکسی اختیار کرلی اور گاؤں والوں کو سمجھانے منانے کی کوشش کی گئی ۔ انتخابات میں شائد یہ پہلا موقع ہے جب کسی علاقہ کے رائے دہندوں نے زائد رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر احتجاج کیا۔ کمی کنٹہ جانے والی سڑک پر احتجاج کے نتیجہ میں ٹریفک میں خلل پڑا ۔ احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ رقم کی تقسیم میں یکسانیت نہیں ہے۔ ہر علاقہ کو الگ الگ رقم دی جارہی ہے۔ رنگا پور گاؤں والوں کو انتہائی کم رقم دی گئی ۔ گاؤں والوں نے دھمکی دی کہ اگر باقی رقم نہیں دی گئی تو وہ مخالف پارٹی کو ووٹ دیں گے ۔ راستہ روکو احتجاج کے خاتمہ کیلئے پولیس کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ رنگا پور سے متصل رام پور گاؤں والے بھی احتجاج میں شامل ہوگئے ۔ پولیس نے جب رقم کی تقسیم کے بارے میں سوال کیا تو گاؤں والوں نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن کے مبصرین نے اس معاملہ میں کمیشن کو رپورٹ روانہ کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حضور آباد کے ہر گاؤں میں منظم انداز میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کی جانب سے رقومات کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ ر