نوٹ برائے ووٹ مقدمہ میں ریونت ریڈی کو سپریم کورٹ سے راحت

   

بی آر ایس رکن اسمبلی جگدیش ریڈی کی درخواست مسترد، مقدمہ منتقل کرنے سے انکار، مداخلت نہ کرنے چیف منسٹر کو ہدایت
حیدرآباد ۔20۔ ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی کو سپریم کورٹ میں اس وقت راحت ملی جب نوٹ برائے ووٹ مقدمہ کو تلنگانہ سے کسی اور ریاست منتقل کرنے کے لئے بی آر ایس رکن اسمبلی جگدیش ریڈی کی درخواست کو مسترد کردیا گیا ۔ عدالت نے مقدمہ کو تلنگانہ میں جاری رکھنے کی اجازت دی اور کسی اور ریاست کو منتقل کرنے کی اپیل کو قبول نہیں کیا۔ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھ پر مشتمل بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے سماعت کو مکمل کردیا۔ عدالت نے نوٹ برائے ووٹ معاملہ کی جانچ ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں کرائے جانے کی اپیل کو بھی مسترد کردیا۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ کسی واضح دلائل اور ثبوت کے بغیر صرف قیاس آرائی کی بنیاد پر یہ پٹیشن دائر کی گئی ہے۔ ٹرائل کورٹ کو شفافیت کے ساتھ اس معاملہ کی جانچ کرنی چاہئے ۔ عدالت نے کہا کہ کیس کی جانچ میں چیف منسٹر ریونت ریڈی کوئی مداخلت نہ کریں۔ اے سی بی کے ڈائرکٹر جنرل کو چیف منسٹر اور وزیر داخلہ کو رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تحقیقاتی مرحلہ میں حکومت کو مداخلت کی اجازت نہیں رہے گی۔ سماعت کے دوران عدالت نے ریونت ریڈی کو مشورہ دیا کہ وہ عدلیہ اور ججس کے بارے میں بیان دینے میں احتیاط کریں۔ ججس نے کہا کہ ہر کسی کو اظہار خیال کا حق حاصل ہے اور عوامی زندگی میں بیانات میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ رکن کونسل کویتا کو ضمانت کے مسئلہ پر چیف منسٹر نے جو تبصرہ کیا تھا ، اس پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت طلب کی تھی۔ عدالت نے کہا کہ عدلیہ تعمیری تنقید کا خیرمقدم کرے گی۔ سپریم کورٹ نے ریونت ریڈی کی جانب سے دائر کی گئی معذرت خواہی کو قبول کرلیا اور آئندہ احتیاط کا مشورہ دیا۔ واضح رہے کہ بی آر ایس کے رکن اسمبلی جگدیش ریڈی نے نوٹ برائے ووٹ مقدمہ کو تلنگانہ سے مدھیہ پردیش منتقل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے کہا کہ مقدمہ پر چیف منسٹر کے اثرانداز ہونے کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا اور صرف قیاس آرائی کی بنیاد پر درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے کہا کہ موجودہ مرحلہ میں سپریم کورٹ جگدیش ریڈی کی درخواست پر غور نہیں کرسکتا۔ عدالت نے مقدمہ میں مداخلت نہ کرنے کی ریونت ریڈی کو ہدایت دی۔ اسی طرح ڈائرکٹر جنرل اینٹی کرپشن بیورو سے کہا گیا کہ وہ مقدمہ سے متعلق تفصیلات سے چیف منسٹر کو واقف نہ کرائیں۔ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں تحقیقات کی تجویز کو سپریم کورٹ میں قبول نہیں کیا۔ 1