نوٹ برائے ووٹ کیس میں کانگریسی قائد نریندر ریڈی سے پوچھ تاچھ

   

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے روبرو حاضری، رقم کی فراہمی پر سوالات
حیدرآباد ۔ 12۔ فروری (سیاست نیوز) ملک میں سنسنی پیدا کرنے والی نوٹ برائے ووٹ کیس کی تحقیقات کے سلسلہ میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے آج کانگریس کے قائد اور سابق رکن اسمبلی ایم نریندر ریڈی اور ان کے فرزند ایم کیرتن ریڈی سے پوچھ تاچھ کی۔ یہ دونوں آج حیدرآباد میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے روبرو پیش ہوئے ۔ اسسٹنٹ ڈائرکٹر راج شیکھر کی قیادت میں عہدیداروں نے نریندر ریڈی سے پوچھ تاچھ کی ۔ کونسل کے انتخابات میں نامزد رکن اسمبلی اسٹیفنسن کو 50 لاکھ روپئے کی ادائیگی کے سلسلہ میں سوالات کئے گئے۔ نریندر ریڈی سے ساڑھے چار کروڑ روپئے اور اس کے بینک اکاؤنٹس کے بارے میں بھی سوالات کئے گئے۔ منی لانڈرنگ کے سلسلہ میں بھی پوچھ تاچھ کی گئی ۔ واضح رہے کہ اس معاملہ میں ای ڈی نے کانگریس کے قائد ریونت ریڈی سے پہلے ہی پوچھ تاچھ کی ہے ۔ عہدیداروں نے 50 لاکھ روپئے کی ادائیگی کے بعد مزید ساڑھے چار کروڑ کی رقم کے بارے میں سوالات کئے کہ آخر یہ رقم کہاں اور کس کھاتہ میں ہے۔ اینٹی کرپشن بیورو کی رپورٹ کی بنیاد پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ واضح رہے کہ 30 مئی 2015 ء کو نوٹ برائے ووٹ اسکام منظر عام پر آیا تھا جس میں ریونت ریڈی کے علاوہ نریندر ریڈی پر الزامات عائد ئے گئے ۔ اس وقت کے کارگزار صدر تلگو دیشم ریونت ریڈی نے نریندر ریڈی کو کامیاب بنانے کیلئے رکن اسمبلی اسٹیفنسن کو 50 لاکھ روپئے ادا کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے ۔ اس معاملہ میں تلگو دیشم سربراہ اور چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو پر بھی الزامات ہے۔ ریونت ریڈی اور نریندر ریڈی نے بعد میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔ چندرا بابو نائیڈوکی آواز کی جانچ کیلئے فارنسک لیاب کی خدمات حاصل کی گئی تھی جس میں بتایا جاتا ہے کہ ان کی آواز ہونے کے حق میں رپورٹ آئی ہے۔