جی ڈی پی میں اضافہ کا عنقریب اثر ہوگا : مرکزی وزیر
نئی دہلی12ڈسمبر(سیاست ڈاٹ کام )حکومت ہند نے رواں مالی برس کی دوسری سہ ماہی میں مالی شرحِ ترقی کم ہوکر مارچ 2013 سہ ماہی کی نچلی سطح 4.5 فیصد پر آنے کے لیے نوٹ بندی کو ذمہ دار ماننے سے انکار کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافے کے لیے طریقے ڈھونڈے گئے ہیں جن کا اثر جلد ہی نظر آئے گا۔شماریات اور پروگرام پر عمل درآمد کے مرکزی وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ نے راجیہ سبھا میں وقفہ سوال کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں مذکورہ اظہارِ خیال کیا۔کانگریس کے سینیئر رہنما دگوجے سنگھ نے پوچھا تھا کہ کیا نوٹ بندی کی وجہ سے جی ڈی پی تنزلی کا شکار ہوئی کیونکہ جب سنہ 2016 میں نوٹ بندی کی گئی تھی تب سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اس کی وجہ سے جی ڈی پی میں دو فیصد تک کی کمی آنے کی بات کی تھی جبکہ رواں مالی برس کی دوسری سہ ماہی میں سنہ 2016۔17 کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں نصف سے زیادہ کی گراوٹ درج کی گئی کیونکہ اس وقت شرحِ ترقی آٹھ فیصد سے زیادہ تھی رواں برس کی دوسری سہ ماہی میں کم ہوکر 4.5فیصد پر آگئی ہے ۔ اس کا وزیر نے نو(نہیں) میں جواب دیا۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سنہ 2012۔13 میں جی ڈی پی 5.5 فیصد، 2013۔14 میں 6.4 فیصد، 2014۔15 میں 7.4 فیصد، 2015۔16 میں 8.0 فیصد، 2016۔17 میں 8.2 فیصد، 2017۔18 میں 7.2 فیصد اور سنہ 2018۔19 میں 6.8 فیصد کی رفتار سے بڑھا ہے ۔
