نوٹ بندی کے خلاف درخواستیں سپریم کورٹ کی 5 رکنی بنچ کی منتظر

   

نئی دہلی : ’’بھائیو اور بہنو… بدعنوانی اور کالے دھن کی پکڑ کو کمزور کرنے کیلئے ہم نے فیصلہ کیا ہیکہ 500 اور 1000 روپئے کے نوٹ جو ابھی چلن میں ہیں، آج آدھی رات کے بعد سے کارکرد نہیں رہیں گے‘‘۔ یہ تھے وہ الفاظ جن کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016ء کی رات 8 بجے ٹیلیویژن پر نشر کئے گئے قوم سے خطاب میں نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا۔ عوام حیران رہ گئے۔ بعدازاں نریندر مودی نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس ایسے نوٹ ہیں وہ اسے 10 نومبر سے 30 ڈسمبر کے درمیان اپنے بینک یا پوسٹ آفس کھاتوں میں جمع کراسکتے ہیں۔ اب یہاں اس بات کا تذکرہ کیا جارہا ہیکہ نوٹ بندی کے خلاف سپریم کورٹ میں متعدد درخواستوں کا ادخال عمل میں آیا تھا۔