سابق صدر جمہوریہ نیلم سنجیوا ریڈی کے پوترے کو ٹکٹ، نوین کمار کی دوبارہ امیدواری ، کے سی آر کے او ایس ڈی کو ایم ایل سی نشست
گورنر کوٹہ کی 2 نشستوں کیلئے 9 مارچ کو امیدواروں کا اعلان، مسلم نمائندگی پر تجسس
حیدرآباد۔/7 مارچ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ارکان اسمبلی کوٹہ کی 3 ایم ایل سی نشستوں کیلئے پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔ چیف منسٹر اور بی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے پارٹی سینئر قائدین کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے ایم ایل اے کوٹہ کی 3 ایم ایل سی نشستوں کے امیدواروں کے طور پر دیشا پتی سرینواس، کے نوین کمار اور چلا وینکٹ رام ریڈی کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ چیف منسٹر نے امیدواروں کو مشورہ دیا کہ9 مارچ کو پرچہ نامزدگی داخل کریں۔ وزیر امور مقننہ وی پرشانت ریڈی اور جنرل سکریٹری بی آر ایس ای راجیشور ریڈی کو ہدایت دی کہ امیدواروں کے پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کے انتظامات کریں۔ گورنر کوٹہ کی دو نشستوں کیلئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان 9 مارچ کو کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔تلنگانہ میں ایم ایل سی 5 نشستوں کی امیدواری کیلئے برسراقتدار بی آر ایس میں کئی دعویدار تھے۔ کئی سابق وزراء نے اپنی دعویداری پیش کرتے ہوئے آئندہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ نہ کرنے کا بھروسہ دلایا تھا لیکن کے سی آر نے مختلف زاویوں سے مشاورت کے بعد ناموں کو قطعیت دی ہے۔ باوثق ذرائع کے مطابق لمحہ آخر میں سابق وزیر ٹی ناگیشور راؤ کے نام کی جگہ دیشا پتی سرینواس کا نام شامل کیا گیا۔ دیگر دو ناموں چلا وینکٹ رام ریڈی اور کے نوین کمار کا پہلے ہی انتخاب کرلیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے اعلامیہ کی اجرائی کے بعد چیف منسٹر نے امیدواروں کے ناموں پر غور و خوض شروع کردیا۔ 29 مارچ کو جن تین ارکان کونسل کی میعاد ختم ہورہی ہے ان میں اے کرشنا ریڈی، وی گنگادھر گوڑ اور کے نوین کمار شامل ہیں۔ نوین راؤ کا مئی 2019 میں کونسل کیلئے انتخاب عمل میں آیا تھا جبکہ ایم ہنمنت راؤ کے ملکاجگیری رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد ان کی نشست کا ضمنی چناؤ ہوا تھا۔ وینکٹ رام ریڈی سابق صدر جمہوریہ آنجہانی نیلم سنجیوا ریڈی کے پوترے ہیں۔ وہ 2004 میں عالم پور اسمبلی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے اور اس وقت وائی ایس آر کی زیر قیادت کانگریس حکومت کی تائید کی تھی۔ وینکٹ رام ریڈی نے گذشتہ سال 9 ڈسمبر کو کے سی آر کی موجودگی میں بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ اسی وقت سے کہا جارہا تھا کہ چیف منسٹر نے وینکٹ رام ریڈی کو ایم ایل سی نشست کا تیقن دیا تھا۔ دیشا پتی سرینواس چیف منسٹر کے او ایس ڈی کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور ایم ایل سی نشست کیلئے ان کی دعویداری مضبوط تھی۔ گذشتہ مرتبہ مختلف ذاتوں کو نمائندگی کے پیش نظر دیشا پتی سرینواس محروم ہوگئے تھے۔ گورنر کوٹہ کے تحت مئی میں جن دو ارکان کونسل کی میعاد ختم ہورہی ہے ان میں ڈی راجیشور راؤ اور فاروق حسین شامل ہیں۔ گورنر زمرہ میں ایم ایل سی نشست کے اہم دعویداروں میں اسپورٹس اتھاریٹی کے صدرنشین اے وینکٹیشور ریڈی، بی رمیش، سابق رکن اسمبلی چندراوتی، اے نرسی ریڈی اور ڈاکٹر سدھاکر شامل ہیں۔ ایم ایل اے اور گورنر کوٹہ کی جملہ 5 نشستوں میں مسلم اقلیت کو نمائندگی کے بارے میں تجسس ابتداء سے برقرار ہے۔ اب جبکہ ایم ایل اے کوٹہ کے 3 امیدواروں کے ناموں کا اعلان ہوچکا ہے لہذا گورنر زمرہ سے مسلم نمائندگی کے بارے میں پارٹی حلقوں میں متضاد رائے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ فاروق حسین تیسری مرتبہ کونسل کی میعاد کیلئے سرگرم ہیں جبکہ مسلم قائدین میں دوسرے اہم دعویدار حج کمیٹی کے صدرنشین محمد سلیم اور اردو اکیڈیمی کے صدرنشین ایم کے مجیب الدین بتائے جاتے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ چیف منسٹر مسلم نمائندگی برقرار رکھتے ہیں یا پھر پانچ میں مسلم نمائندگی نہیں ہوگی۔ر