ملزمین میں شوہر پرنسپل، بیوی ٹیچر شامل، متاثرہ لڑکی کی شکایت پر پولیس کی کارروائی
حیدرآباد ۔ 23 نومبر (سیاست نیوز) بیوی گھر کے کام کیلئے اور شوہر بستر کے کام کیلئے ایک 15 سالہ طالبہ کو پریشان کررہے تھے جو لڑکی کی شکایت پر شی ٹیم کے ہاتھوں گرفتار کرلئے گئے۔ عبداللہ پورمیٹ پولیس حدود میں یہ واقعہ پیش آیا جہاں پولیس نے اس ظالم جوڑے کو گرفتار کرلیا جن میں اسکول کا پرنسپل پرساد راؤ شامل ہے جو 9 ویں جماعت کی طالبہ پر جنسی تشدد کررہا تھا۔ ہاسٹل میں لڑکی کے کمرے میں جایا کرتا تھا اور جبراً اس سے اپنی جنسی خواہش کو پورا کررہا تھا۔ اس آلودہ شہوت درندہ صفت انسان کا بھانڈا لڑکی کی شکایت پر ہی پھوٹا جس نے شی ٹیم سے اپنی فریاد کی۔ جانٹ جارج میموریل ریسیڈنشیل اسکول عبداللہ پورمیٹ میں پرساد راؤ بحیثیت پرنسپل خدمات انجام دے رہا ہے۔ 51 سالہ درندہ 14 سالہ لڑکی کی کئی مرتبہ عصمت ریزی کرچکا ہے۔ سال 2015ء میں لڑکی اس اسکول میں شریک ہوئی تھی اور تب وہ چوتھی جماعت کی طالبہ تھی اور اس نے جون 2009ء میں اسکول چھوڑ دیا جب وہ 9 ویں جماعت میں زیرتعلیم تھی لڑکی جس کمرے میں سوتی تھی پرساد راؤ اس کمرے میں جاکر لڑکی کے جسم کو چھوتا تھا اور لڑکی کو ہراساں کررہا تھا۔ ہفتہ میں ایک مرتبہ یہ درندہ اس لڑکی کی عصمت ریزی کرتا تھا اور لڑکی پر دباؤ ڈالتے ہوئے اس کا جنسی استحصال کررہا تھا جبکہ ستم ظریفی کا عالم یہ تھا کہ میاں بستر کیلئے تو بیری دستر کیلئے اس لڑکی پر ظلم ڈھا رہے تھے۔ اس درندہ کی بیوی 50 سالہ سارادھی جو اس اسکول میں ٹیچر ہے، اس لڑکی کو اپنے مکان طلب کرتی تھی۔ ان کا مکان اس اسکول کے احاطہ میں موجود ہے اور اس لڑکی کو مکان طلب کرتے ہوئے زبردستی اس سے کپڑوں کی صفائی، مکان کی اور برتنوں کی صفائی کروایا کرتی تھی اور اس لڑکی کے انکار پر اس کو ظلم کا نشانہ بناتی تھی۔ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ہے اور مزید سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔