نویں جماعت کی طالبہ کی نعش کلاس روم سے برآمد

   

گوپال گنج (بہار) ۔12 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) ریاست بہار کے ضلاع گوپال گنج کے مقام برولی تھانہ کے دیوا پو ر ہائی اسکول میں 9ویں جماعت کی طالبہ کا قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو کمرہ جماعت میں چھوڑ کر باہر سے قفل کر دیا گیا۔ حادثہ کے بعد شام کو طالبہ کی نعش اس کے کلاس روم میں ملی۔ مہلوکہ طالبہ کی شناخت دیواپورگائوں کے باشندہ لال بابو پٹیل کی لڑکی پرینکاکماری کے طو ر پر ہوئی ہے۔ حادثہ کی اطلاع پاکر پولیس نے نعش کو اپنے قبضے میں لیکر تفتیش شروع کردی ہے۔ اہل خانہ نے بتایاکہ طالبہ پیرکو اسکو ل میں پڑھنے گئی تھی۔ طالبہ کا کلاس روم دوسری منزل پر تھا۔ اسکول میں چھٹی ہونے کے بعد تمام طلبہ گھر چلے گئے لیکن طالبہ اپنے گھر نہیں پہنچی تو اہل خانہ نے تلاش شروع کردی ۔کافی دیراور شام تک وہ لوگ پرینکا کو تلاش کرتے ہوئے اسکول پہنچے اسکول کے کمرے سے طالبہ کی نعش فرش پر ملی۔ کلاس روم میں باہر سے مقفل تھا۔ طالبہ کے ہاتھ اور دونوں پیربندھے ہوئے تھے۔ قتل کرنے کے بعد کلاس روم کو باہر سے بند کرنے کی بات بتائی جارہی ہے۔ حادثہ کی اطلاع پاکر تھانہ انچارج رتیش کمار نے پرنسپل کو چابی کے ساتھ تالا کھولنے کیلئے اسکول بلایا لیکن بہت دیر تک پرنسپل نہیں پہنچ سکے تھے۔ تھانہ انچارج نے کہاکہ معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔ لواحقین نے قتل کرنے کا الزام لگایا ہے تھانہ انچارج نے کہاکہ تحقیق کے بعد ہی اس معاملے پر سے پردہ فاش ہوگا ۔ نعش کو پولیس نے پوسٹ مارٹم کا عمل شروع کردیا۔ دواخانہ انتظامیہ کی جانب سے پوسٹ مارٹم کیلئے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کرنے کا عمل شروع کیاگیا ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق بورڈ تشکیل کے بعد طالبہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ حادثہ کی جانچ کرنے کے بعد اسکول احاطہ کے آس پاس کے علاقوں میں چھان بین شروع کی گئی ہے۔ پولیس کی جانب سے حادثہ سے جڑے ایک ایک ثبوت کو اکھٹا کیا جارہا تھا۔ حادثہ کے بعد پولس نے جانچ شروع کی تو پرنسپل اور دیگر استاذ نے اپنا اپنا موبائل آف کر لیا۔ جس سے پولیس کو ابتدائی تحقیق میں تھوڑی پریشانی ہوئی ہے۔