ترقیاتی کاموں کے سنگ بنیاد تقاریب میں موجودہ اور نو منتخب کارپوریٹرس میں ٹکراؤ کا امکان
حیدرآباد۔ شہر میں 4ڈسمبر کو منتخب قرار دیئے جانے والے کارپوریٹرس کو اپنے عہدہ کی حلف برداری کیلئے 11فروری تک انتظار کرنا ہوگا کیونکہ موجود مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جنرل باڈی کی معیاد 10فروری کو مکمل ہونے جا رہی ہے اور پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے معیاد کی تکمیل سے قبل انتخابات منعقد کئے ہیں۔ذرائع کے مطابق بلدی انتخابات کے سلسلہ میں ہونے والی رائے دہی کے نتائج کی اجرائی کے ایک ماہ بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے مئیر جی ایچ ایم سی کے عہدہ کے لئے اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی اور اس عمل کی تکمیل کے بعدجب موجود جنرل باڈی کی معیاد تکمیل کو پہنچے گی تو ایسی صورت میں ہی شہر میں نومنتخبہ کارپوریٹرس کی حلف برداری تقریب منعقد کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق جی ایچ ایم سی قوانین کے مطابق الیکشن کمیشن نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا ہے اور آئندہ ماہ کے وسط میں مئیر کے عہدہ کیلئے انتخابات کا اعلامیہ جاری کئے جانے کا امکان ہے۔بتایاجاتا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے قبل از وقت منعقد کئے جانے والے ان انتخابات کے نتائج کے بعدبلدی عہدیداروں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ آئندہ دو ماہ کے دوران اگر کوئی ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا جاتا ہے اور کوئی تقریب منعقد کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں نو منتخبہ کارپوریٹرس کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جاسکتا ہے کہ سنگ بنیاد کے پتھر پر ان کا نام درج کیا جائے اور افتتاح انجام دینے والے وزراء کے ساتھ شہ نشین پر انہیں بٹھانے کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے جو کہ ان کا حق ہے لیکن موجودہ کارپوریٹرس کی معیاد باقی رہنے کے سبب وہ بھی اپنے حلقہ انتخاب میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کا حصہ بننے کے لئے بضد ہوں گے۔بلدی عہدیداروں نے بتایا کہ اس صورتحال سے نمٹنے اور آئندہ دو ماہ کے دوران جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کو تیار رہنا ہوگا کیونکہ منتخبہ کارپوریٹرس اور موجودہ کارپوریٹرس دونوں ہی ان علاقوں سے کارپوریٹرہوں گے اسی لئے انہیں کسی بھی طرح کی صورتحال کیلئے تیار رہنا ہوگا۔بلدی عہدیدارریاستی الیکشن کمیشن کے قبل ازوقت انتخابات کے فیصلہ سے خوش نہیں ہیں اور ان کا کہناہے کہ یہ ان کیلئے مسئلہ ثابت ہوگا۔