استنبول : تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی ہندوستانی باکسر نکہت زرین نے یہاں ترکی میں کھیلے جارہے بازفورس باکسنگ ٹورنمنٹ میں عالمی چمپئن روسی کھلاڑی اکترینا پالٹسیوا کو 5-0 سے شکست دے دی۔ روسی باکسر کے خلاف ایشین چمپئن شپ کی برونز میڈلسٹ زرین کی یہ کامیابی ایک اہم کامیابی ہے۔ تاہم انھیں کوارٹر فائنل مقابلہ میں ایک اور دو مرتبہ کی سابق چمپئن قزاقستان کی کائیزیبے ناظم کے خلاف مقابلہ کھیلنا ہے۔ اس کے علاوہ 2013 ء ایشین چمپئن شیوا تھاپے، سونیا لیتھر اور پراوین نے بھی اپنے زمرے کے مقابلوں میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے۔ تھاپے نے 63 کیلو گرام زمرہ میں قزاقستان کے سماگولو بختیاوے کو 3-2 سے شکست دی۔ علاوہ ازیں ورلڈ چمپئن شپ کے سلور میڈلسٹ لیتھر نے 53 کیلو گرام زمرہ میں اور 60 کیلو گرام زمرہ میں پراوین نے مقامی اور پسندیدہ باکسر سیمینیلی ڈوکسنس اور اوزیال اِسرا کو 5-0 سے شکست دی۔ خاتون زمرہ کے اِن مقابلوں میں ہندوستانی باکسروں نے بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستانی میڈل کی اُمیدوں کو برقرار رکھا ہے۔ ناکامی برداشت کرنے والے قومی باکسروں میں دریودھن نیگی کو 69 کیلو گرام زمرہ میں، برجیش یادو کو 81 کیلو گرام زمرہ میں اور کرشنا شرما کو 91 سے زائد کیلو گرام زمرہ میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ریاست تلنگانہ کے ضلع نظام آباد سے تعلق رکھنے والی نکہت زرین نے 51 کیلو گرام زمرہ میں ملک کے لئے غیرمعمولی مظاہرہ کیا ہے اور کورونا کے بحران کے بعد یہ اِن کا پہلا ٹورنمنٹ میں جس میں انھوں نے اپنے سابق عالمی جونیر چمپئن ہونے کا بہتر مظاہرہ کیا۔ ہندوستانی باکسنگ کی لیجنڈ میری کوم کی طرح اِسی وزن کے زمرہ میں باکسنگ کرنے والی زرین نے ترکی روانگی سے قبل ہی کہا تھا کہ انھوں نے اِس ٹورنمنٹ کے لئے کافی اچھی تیاری کی ہے اور وہ کسی بھی حریف کے خلاف بہتر مظاہرہ کے لئے پرعزم ہیں۔ نکہت زرین نے مزید کہاکہ وہ گزشتہ ایک سال سے اپنی فٹنس اور کھیل پر تمام توجہ مرکوز کرچکی ہیں۔ ترکی روانگی سے قبل ہی انھوں نے کہا تھا کہ ملک کی نمائندگی کرنے کی قابل ہونا بھی ایک اعزاز ہے اور میں اُس کام میں قابل ستائش فتوحات حاصل کرنا چاہتی ہوں جس کو میں پسند کرتی ہوں۔ نکہت زرین نے آخری مرتبہ جنوری 2020 ء میں ٹورنمنٹ کھیلا تھا لہذا انھوں نے کہاکہ ایک سال کے بعد رنگ میں واپس آنا مشکل ہوتا ہے لیکن مَیں سخت محنت کررہی تھی اور ہندوستان کے لئے گولڈ میڈل حاصل کرنے کی پوری کوشش کروں گی۔ یاد رہے کہ میری کوم اولمپلکس سلیکشن ٹرائس میں نکہت زرین کے خلاف کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کے لئے خود کو اہل بنایا ہے جس کے بعد نکہت زرین نے کہا تھا کہ اِن کی توجہ آئندہ سال ہونے والے کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز پر مرکوز ہیں۔ نظام آباد سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ باکسر نکہت زرین 2011 ء میں ویمنس یوتھ اور جونیر ورلڈ چمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کیا ہے جس کے بعد انھوں نے گوہاٹی میں انڈیا اوپن انٹرنیشنل باکسنگ میں برونز کے بعد 2019 ء میں تھائی لینڈ اوپن میں سلور میڈل حاصل کیا ہے۔