دو معصوم بچوں کو بچالیا گیا، مناکھیلی میں دردناک واقعہ
بیدر۔ محمدمعین الدین جمعدار ولد محمد معئز الدین جمعدار مرحوم (15سالہ ) محلہ قریش ،منااکھیلی ، جو الامین اردو ہائی اسکول منااکھیلی کے جماعت نہم میں زیر تعلیم تھا، آج سہ پہر زمستاں پور (دھمساپور) میں واقع تالاب میں مبینہ طورپر ڈوب کر ہلاک ہوگیا۔ یہ بات محمد معین الدین کے بڑے بہنوئی پاشاہ میاں نے بتائی۔ اس لڑکے کے ساتھ اس کے دوبھانجے شعیب (9سالہ) اور ظہور (7سالہ ) بھی ڈوب رہے تھے کہ گاؤں کے ایک نوجوان نے انہیں بچالیا جب کہ محمدمعین الدین کی نعش کو فائربریگیڈ عملہ نے تالاب سے باہر نکالا۔ معین الدین کے بڑے بھائی محمد فخرالدین جمعدارلاری چلاتے ہیں اور غیر شادی شدہ ہیں جبکہ اس کی چار بہنوں میں سے تین کی شادیاں ہوچکی ہیں ۔وہ اپنی بڑی بہن سے ملنے زمستاں پور پہنچاتھاکہ یہ دردناک حادثہ پیش آیا اور اللہ تعالیٰ نے اس کو اپنے پاس بلالیا۔ منااکھیلی میں ہرطرف اسی لڑکے کی موت کے چرچے ہیں۔تادمِ تحریر نعش ابھی ورثہ کے حوالے پولیس نے نہیںکی تھی۔