نئی دہلی: پچھلے تین ماہ سے لگاتار شاہین باغ میں احتجاج پر خواتین بیٹھی ہوئی ہیں۔ ملک بھر میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف جاری احتجاج کے لئے علامت بنے ہوئے شاہین باغ خواتین کے حوصلے مزید بلند ہوتے جارہے ہیں۔ قومی دارالحکومت میں دو پچھلے دو رو ز سے موسم خراب ہے۔ بارش کے باوجود بھی خواتین بیٹھی ہوئی ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ مشرقی دہلی فسادات بی جے پی لیڈر کپل مشرا کے متنازعہ بیان دینے کے بعد ہوئے ہیں جو قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔یہ لوگ شروع سے ہی سی اے اے کو مسلم مسئلہ بنانا چاہتے ہیں لیکن آئین پر یقین رکھنے والا ہر مذہب کا آدمی اس قانون کے خلاف ہے۔ ان مظاہرین میں ہر عمر کی خواتین موجود ہیں۔
ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ نہ ہم ٹوٹیں گے اور نہ ہی جھکیں گے۔کالا قانون واپس کرواکر رہیں گے۔ مودی حکومت کالا قانون واپس لے لیں۔ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس تحریک سے بڑی بڑی حکومتیں ختم ہوئی ہیں۔ اگر یہ حکومت کالا قانون واپس نہیں لے گی تو یہ حکومت بھی چلی جائے گی۔