نیتا امبانی کی ہیرے کی انگوٹھی مغل بادشاہوں کے زیورات کا حصہ

   

میرر آف پیراڈائیز انگوٹھی توجہ کا مرکز، دنیا کی متمول خاتون کو زیورات کا شوق
حیدرآباد۔/12مارچ، ( سیاست نیوز) ہندوستان میں مغل بادشاہوں کی طویل تاریخ ہے اور ہر شعبہ میں مغل حکمرانوں کی نشانیاں موجود ہیں۔ فرقہ پرست اور تعصب پسند عناصر بھلے ہی مغل حکمرانوں سے نفرت کا اظہار کریں لیکن آج بھی مغل بادشاہوں کے زیورات ملک کے امیر ترین صنعت کاروں کے گھر والوں کے گلے کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ دنیا کے امیر ترین صنعت کار مکیش امبانی کی شریک حیات نیتا امبانی کو قیمتی زیورات کا بہت زیادہ شوق ہے اور ان کے زیورات کے ذخیرہ میں نایاب زیورات کا خزانہ دیکھا جائے گا۔ ہیرے کی انگوٹھیوں کا تذکرہ کیا جائے تو ان کی تعداد بھی انگلیوں پر گنی نہیں جاسکتی۔ مختلف قسم کی انگوٹھیاں جن میں کاک ٹیل رنگ قابل ذکر ہے۔ ہیرے کی انگوٹھیوں کے معاملہ میں نیتا امبانی کی “Mirror of Paradise” جسے آئینہ جنت بھی کہا جاتا ہے اس کی منفرد شناخت اور خصوصیت ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ انگوٹھی مغل بادشاہوں کے زیورات کے ذخیرہ کا حصہ تھی۔ زیورات کے ماہر کاریگروں نے اپنی صناعی کے ایسے نقوش پیش کئے ہیں کہ دیکھنے والا دنگ رہ جائے۔ اس انگوٹھی کو دیکھتے ہی ایک شاہی انداز کی جھلک مل جاتی ہے جس میں ماہر کاریگروں کی محنت صاف جھلکتی ہے۔ نیتا امبانی انتہائی مخیر خاتون شمار کی جاتی ہیں اور حالیہ دنوں میں ان کے فرزند کی شادی کے سلسلہ میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا جس میں دنیا بھر سے عظیم شخصیتوں نے شرکت کی تھی۔ ان تقاریب میں نیتا امبانی کو میرر آف پیراڈائیز انگوٹھی پہنے ہوئے دیکھا گیا۔ ان کے پاس نیکلس کے کئی ایسے کلکشن ہیں جنہیں تصویر میں دیکھتے ہوئے ان کے قیمتی ہونے کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ نیتا امبانی کے زیورات کے کلکشن میں شامل ہیرے کی انگوٹھی مشہور گولکنڈہ ڈائمنڈ کان سے نکلا ہوا ہیرا بتایا جاتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 2019 میں یہ انگھوٹی 24 کروڑ میں ہراج کی گئی تھی اور نامعلوم خریدار نے حاصل کیا تھا۔ ہیرے کا وزن تقریباً 52.58 قیراط ہے اور اسے 1800-1899 میں گولکنڈہ کی کانوں سے برآمد کیا گیا تھا۔ گولکنڈہ کی کانوں سے نکالے گئے ہیرے آج بھی دنیا بھر میں اپنی پہچان رکھتے ہیں جن میں کوہ نور ہیرا شامل ہے جو برطانوی شاہی تاج کی زینت میں اضافہ کررہا ہے۔ ایران اور دیگر ممالک میں گولکنڈہ کے ہیروں کی آج بھی اپنی علحدہ شناخت ہے۔1