تل ابیب ۔ 24 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیر کے روز اپنے سیاسی حریف بینی گینٹز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہ نماؤں نے مجوزہ “قومی یک جہتی کی حکومت” کے حوالے سے بات چیت کی۔ اس سلسلے میں ایک نمایاں سیاست داں نے بتایا کہ مذاکرات میں توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ ’’باری باری حکومت‘‘ پر سمجھوتے کی صورت میں پہلے کون حکومت سنبھالے گا۔بدعنوانی کے الزامات کے پس منظر میں عدالتی کارروائی سے بچنے کے لیے نیتن یاہو کی آخری امید یہ ہی رہ گئی ہے کہ پہلے حکومت ان کے ہاتھ میں آئے۔اسرائیل کی تاریخ میں سب سے زیادہ عرصہ وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے والے نیتن یاہو کا اقتدار میں رہنا ممکن نظر نہیں آ رہا سوائے یہ کہ اقتدار کو باری باری سنبھالا جائے۔نیتن یاہو اور سابق جنرل گینٹز میں سے کوئی بھی انفرادی طور پر حلیفوں کی اتنی سپورٹ نہیں رکھتا جس کے ذریعے وہ پارلیمنٹ میں 61 نشستوں کی غالب اکثریت حاصل کر سکیں۔
