تل ابیب : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس بیان کے بعد کہ غزہ کی پٹی میں زندہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد 21 ہے، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔ چہارشنبہ کی شام ایکس اکاؤنٹ پر جاری ایک ویڈیو میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل کو یقینی علم ہے کہ 21 قیدی اب بھی زندہ ہیں۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسے تین اور افراد ہیں جن کے زندہ ہونے کے امکانات پر شبہ ہے۔ نیتن یاہو نے یقین دہانی کرائی کہ اسرائیل ان میں سے کسی کو بھی نظر انداز نہیں کرے گا۔ لیکن یہ تعداد اس اعلان سے متضاد ہے جو اس سے قبل اسرائیل کے قیدیوں اور لاپتہ افراد کے امور کے کوآرڈینیٹر گال ہیرش نے کیا تھا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا تھا کہ حماس کے پاس 59 قیدی ہیں، جن میں سے 24 زندہ تصور کیے جاتے ہیں جب کہ 35 کی موت کی با ضابطہ تصدیق ہو چکی ہے۔ ان کے مطابق زندہ قیدیوں کی تعداد 24 ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اسرائیلی فوج نے بھی اپنی تازہ ترین رپورٹ میں واضح کیا کہ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں جن 251 افراد کو قید کیا گیا، اْن میں سے 58 اب بھی فلسطینی علاقے میں قید ہیں، جن میں سے 34 کی موت واقع ہو چکی ہے۔ ان کے علاوہ ایک اسرائیلی فوجی بھی شامل ہے جو 2014 کی جنگ کے دوران مارا گیا تھا اور اس کی لاش ابھی تک حماس کے قبضے میں ہے۔