تل ابیب ۔ 10 اکٹوبر (ایجنسیز) اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر کے ترجمان نے اعلان کیا ہیکہ فوج غزہ میں کسی بھی خلاف ورزی کا جواب دینے کیلئے چوکس رہے گی۔ترجمان ہانی مرزوق نے کہا کہ اسرائیلی افواج اس وقت تک غزہ سے نہیں نکلیں گی جب تک یہ یقین نہ ہو جائے کہ وہاں سے دوبارہ کوئی خطرہ پیدا نہیں ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ غزہ میں مشن ابھی مکمل نہیں ہوا اور یہ بھی کہ اسرائیلی حکومت کو مکمل قانونی جواز حاصل ہے اور وہ اپنا شروع کیا ہوا عمل جاری رکھے گی۔ دوسری جانب اسرائیلی حکومت کی ترجمان شوش بدرسیان نے جمعرات کی صبح تصدیق کی کہ تمام متعلقہ فریقوں نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے منصوبے کے پہلے مرحلے پر مشتمل معاہدے کے حتمی مسودے پر دستخط کردیئے ہیں۔
، جس کا مقصد غزہ کی جنگ ختم کرنا ہے۔بدرسیان نے یہ بھی بتایا کہ “تمام یرغمالیوں کو … خواہ وہ زندہ ہوں یا مردہ … پیر کے روز رہا کر دیا جائے گا” اور یہ کہ “غزہ میں جنگ بندی حکومت کی منظوری کے 24 گھنٹے کے اندر نافذ ہو جائے گی۔”ادھر حماس تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کو جمعے تک غزہ کے مرکزی شہروں سے انخلا کرنا ہو گا۔تنظیم نے مزید کہا کہ “یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ اْس وقت تک شروع نہیں ہو گا جب تک جنگ بندی نافذ نہ ہو جائے اور اسرائیلی فوج شہروں سے واپس نہ چلی جائے”۔ تنظیم کے مطابق اسرائیل 250 ایسے فلسطینیوں کو رہا کرے گا جنھیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔