نیتن یاہو کی گرفتاری کا وارنٹبرقرار، اسرائیلی درخواست مسترد

   

دی ہیگ۔ 23 مئی (ایجنسیز) بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی حکام کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں بنجمن نیتن یاھو اور سابق وزیر جنگ یوآف گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ یہ اقدام فلسطینی عوام کیلئے انصاف کی تلاش میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا جارہا ہے۔ہیگ میں قائم اس عالمی عدالت کے استغاثہ نے دس صفحات پر مشتمل سرکاری یادداشت جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسرائیلی دعویٰ قانونی جواز سے مکمل طور پر محروم ہے۔ عدالت نے نہ صرف وارنٹ منسوخ کرنے کی اپیل رد کی بلکہ غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری جنگی جرائم کی تحقیقات کو معطل کرنے کی درخواست کو بھی دوٹوک الفاظ میں مسترد کر دیا۔بین الاقوامی عدالت نے 21 نومبر 2024 کو بنجمن نیتن یاھو اور یوآف گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے تحت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ ان الزامات کا تعلق 7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے ہے، جس میں ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔9 مئی 2025 کو اسرائیلی حکومت نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ یہ وارنٹس واپس لیے جائیں اور فلسطین پر جاری تحقیقات روکی جائیں۔ تاہم عدالت نے نہایت سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا مطالبہ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ اخلاقی اعتبار سے بھی ناقابل قبول ہے۔یاد رہے کہ اسرائیل بین الاقوامی فوجداری عدالت کا رکن نہیں ہے، جبکہ فلسطین ایک باقاعدہ رکن ریاست ہے۔
اس کے باوجود اسرائیل عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم کیے بغیر اس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ 19 ماہ سے قابض اسرائیل امریکہ کی کھلی پشت پناہی میں غزہ پر قیامت خیز جنگ مسلط کیے ہوئے ہے، جس کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ پچہتر ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔ چودہ ہزار سے زائد افراد اب بھی ملبے تلے دبے یا لاپتہ ہیں، جب کہ ہسپتال، اسکول، مساجد اور پناہ گاہیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔عدالت کا فیصلہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کے لیے امید کی ایک کرن ہے کہ بالا?خر جنگی جرائم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا رہا ہے