نیتی آیوگ کے اجلاس میں شرکت ’’بے فیض‘‘ : ممتا بنرجی

,

   

کولکتہ 7 جون (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے 15 جون کو مقرر نیتی آیوگ کے اجلاس میں جو وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوگا، شرکت سے انکار کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اس حقیقت کے پیش نظر کہ نیتی آیوگ کو کوئی مالی اختیارات نہیں ہیں اور نہ ریاستوں کی تائید کے اختیارات ہیں اس لئے ایسی کسی تنظیم کے اجلاس میں شرکت سے کوئی فائدہ نہیں جو مالی اختیارات سے محروم ہو۔ اُنھوں نے کہاکہ تعاون پر مبنی وفاقیت میں گہرائی پیدا کرنے اور وفاقی سیاست کو تقویت دینے کے لئے وہ تجویز پیش کرتی ہیں کہ بین ریاستی مشاورت پر توجہ مرکوز کی جائے۔ دستور کی دفعہ 263 کے تحت بین ریاستی مشاورت کو باقاعدہ بنایا جاسکتا اور اسے اس قابل بنایا جاسکتا ہے کہ وہ ملک کے مرکزی تشخص کو برقرار رکھ سکے۔ اس کے لئے کونسل کی کارکردگی میں مناسب ترمیمات کی جاسکتی ہیں۔ گزشتہ ساڑھے چار سال سے نیتی آیوگ کے بارے میں ہمارے تجربے کی وجہ سے میں دوبارہ یہ تجویز پیش کررہی ہوں کہ جو قبل ازیں بھی پیش کرچکی ہوں، منصوبہ بندی کمیشن کی تحلیل اور اس ادارہ کے قیام کے بعد اس کے ساتھ روابط کا جو تجربہ ہوا اس کے پیش نظر چیف منسٹر مغربی بنگال نے ماضی میں بھی اس کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کی تھی۔ گزشتہ سال اُنھوں نے ریاستی وزیر فینانس امیت بترا کو ریاست کی نمائندگی کے لئے نیتی آیوگ کے اجلاس میں روانہ کیا تھا۔ اپنے مکتوب میں اُنھوں نے کہاکہ منصوبہ بندی کمیشن کی برخاستگی اور نیتی آیوگ کے قیام کا اعلان چیف منسٹروں سے مشاورت کے بغیر من مانے کیا گیا تھا۔