پیرس ۔ 17 اکٹوبر (ایجنسیز) دنیا کی سب سے بڑی فوڈ کمپنی نیسلے نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے دو برسوں میں عالمی سطح پر 16 ہزار ملازمین کو فارغ کرے گی۔ کمپنی کے مطابق یہ اقدام آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) اور آٹومیشن سسٹم کو اپنانے، لاگت میں کمی، اور تنظیمی ڈھانچے کو جدید بنانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ نیسلے کا کہنا ہے کہ کمپنی اپنے عالمی آپریشنز میں شیئرڈ سروسز، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور اے آئی پر مبنی خودکار نظام متعارف کروا رہی ہے۔
تاکہ کام کے عمل کو زیادہ مؤثر اور تیز بنایا جا سکے۔ تاہم، اس تبدیلی کے نتیجے میں بڑی تعداد میں انسانی ملازمتیں ختم کر دی جائیں گی۔کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ برطرفیوں کا زیادہ اثر انتظامی، مالیاتی اور معاون شعبوں پر پڑے گا، جب کہ پیداوار اور لاجسٹکس کے شعبوں میں بھی عملے کی کمی کی جائے گی۔نیسلے کے نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے عہدہ سنبھالنے کے بعد کمپنی میں تنظیمی اصلاحات کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ سی ای او کے مطابق، “دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، اور ہمیں اپنے نظام کو نئے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہوگا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ملازمتوں میں کمی کے اعلان کے باوجود نیسلے کی فروخت میں 4.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کمپنی کے شیئرز میں معمولی بہتری بھی دیکھی گئی۔