غیر قانونی پراجکٹ کے معائنہ سے روکنے پر ٹریبونل کی برہمی ، تلنگانہ کے اعتراضات کی سماعت
حیدرآباد۔23 ۔جولائی (سیاست نیوز) نیشنل گرین ٹریبونل میں آندھراپردیش حکومت کو اس وقت دھکا لگا جب رائلسیما لفٹ اریگیشن پراجکٹ پر تلنگانہ حکومت کے اعتراضات قبول کرکے آندھراپردیش حکومت کو وارننگ دی گئی ۔ جسٹس رام کرشنن کی قیادت میں ٹریبونل بنچ نے پراجکٹ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی ۔ درخواست گزار نے کہا کہ پراجکٹ معائنہ کے سلسلہ میں کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ سے آندھراپردیش حکومت تعاون نہیں کر رہی ہے ۔ درخواست گزار نے کہا کہ ٹریبونل کی ہدایات کی خلاف ورزی کرکے پراجکٹ کا کام جاری ہے ۔ آندھراپردیش حکومت کے وکیل نے کہا کہ پراجکٹ کے معائنہ کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ پراجکٹ کی صورتحال کے بارے میں ٹریبونل کو رپورٹ پیش کی جائیگی ۔ آندھراپردیش حکومت کا کہنا ہے کہ پراجکٹ کی تفصیلی رپورٹ کا جائزہ لینے کی اجازت دی جاسکتی ہے ۔حکومت نے کہا کہ مرکزی وزارت ماحولیات اور واٹر بورڈ سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیا جائیگا ۔ تلنگانہ حکومت نے ٹریبونل کی جانب سے پراجکٹ کے معائنہ کی درخواست کی ہے ۔ ضرورت پڑنے پر ہیلی کاپٹر اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کا پیشکش کیا گیا ۔ ٹریبونل نے واٹر مینجمنٹ بورڈ کو ہدایت دی ہے کہ وہ پراجکٹ کے تعمیری کاموں کے بارے میں رپورٹ پیش کریں گے۔ 9 اگست سے قبل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ آندھراپردیش حکومت نے کہا کہ پراجکٹ کے معائنہ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ٹریبونل نے آندھراپردیش کے اعتراضات کو مسترد کردیا اور کہا کہ واٹر بورڈ کی رپورٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا ۔ ٹریبونل نے کہا کہ احکامات کی خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ آئندہ سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی گئی۔