نقلی بیج اور کھاد کی سربراہی روکنا ضروری ، ظہیرآباد میں ٹی پی سی سی رکن وائی نروتم کی پریس کانفرنس
ظہیرآباد 25/مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ٹی پی سی سی ممبر وائی نروتم نے آج یہاں پارٹی آفس میں طلب کردہ پْرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کہا کہ ظہیر آباد حلقہ میں سب سے بڑی پیداوار نیشکر کی ہے ۔ تقریباً 24 ہزار ایکڑ اراضی میں نیشکر کی کاشت کی جاتی ہے جس سے تقریباً 10 لاکھ ٹن نیشکر حاصل ہوتا ہے لیکن مقامی ٹرائیڈنٹ شوگر کین فیکٹری میں صرف ڈھائی لاکھ ٹن گنے کی کرشنگ کی گئی ہے جب کہ بقیہ گنے کو دیگر علاقوں میں واقع فیکٹریوں کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہ سب کچھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہوا ہے ۔ ماضی میں بھی نیشکر کی کریشنگ کی گئی ہے لیکن افسوس کہ اب تک ان کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے ۔ انتظامیہ پر 12 کروڑ 70 لاکھ روپے کے بقایاجات واجب الادا ہیں جب کہ فیکٹری میں شکر کا ذخیرہ موجود تو ہے لیکن اس کی نکاسی کیلئے عملی اقدامات نہیں کی گئی ہیں ۔ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ فیکٹری کی مالیت صرف ڈھائی کروڑ کی ہے جب کہ بقایا جات 12 کروڑ 70 لاکھ روپئے پر مشتمل ہیں ۔ بقایاجات کی ادا?یگی کس طرح عمل میں لائی جائے گی ۔اس پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے ، نیشکر کاشتکار اس الجھن کا بھی شکار ہیں کہ اگلے سال فیکٹری میں نیشکر کی کرشنگ کی جائے گی کہ نہیں ، یہ صورت حال خالصتاً حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہی پیدا ہوئی ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی غیر ضروری نہ ہوگا کہ گزشتہ روز ہونے والی بے وقت بارش کے باعث فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر فیلڈ لیول پر فصلوں کا معائنہ کر کے فصلوں کو ہونے والے نقصان کا معاوضہ ادا کرنے کیلئے عملی اقدامات کرے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گرمیوں کا موسم ختم ہونے کو ہے ۔ نئی فصلیں اگانے کا سیزن شروع ہو گیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے بیج اور کھاد کی سربراہی کا موقف تاحال واضح نہیں ہوسکا ہے ۔جعلی بیج کی روک تھام کے بارے میں بھی تاحال کوئی عندیہ نہیں ملا ہے ۔ حکومت کی اس معنی خیز خاموشی سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ حکومت کو کسانوں سے کوئی حقیقی ہمدردی نہیں ہے ۔ انہوں نے حکومت سے پْرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ نیشکر کاشتکاروں کے بقایاجات کی فوری ادائیگی کے علاوہ نقلی بیجوں اور کھاد کی سپلائی کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے ۔ اس موقع پر سینئر قائدین محمد ملتانی ، منڈل کانگریس کے نائب صدر پی ناگیشیٹی ، منڈل کوآپشن ممبرمحمد معین الدین ، سابق سرپنچ شنکر ، محمد یوسف ، بی موہن ریڈی ، محمد شریف ، سری کانت ، محمد شاہد ، چنگل جئے پال اور دیگر قائدین پریس کانفرنس میں موجود تھے ۔