نیلی قتل عام 1983 کی تیواری کمیشن رپورٹ

   

Ferty9 Clinic

آسام حکومت اسمبلی میں پیش کرے گی : ہیمنت بسوا سرما

گوہاٹی۔ 23 اکٹوبر (ایجنسیز) آسام کی بی جے پی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نومبر میں ہونے والے اسمبلی اجلاس کے دوران 1983 کے نیلی قتل عام سے متعلق تیواری کمیشن رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔ یہ فیصلہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں جمعرات کے روز کیا گیا، جس کی اطلاع خود وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے میڈیا کو دی۔سرما نے بتایا کہ حکومت چاہتی ہے کہ نئی نسل یہ سمجھے کہ نیلی سانحہ کے حالات کیا تھے اور یہ المیہ کس پس منظر میں پیش آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے رپورٹ کو عوام کے سامنے نہیں رکھا کیونکہ اس پر تیواری کے دستخط موجود نہیں تھے اور اس کی صداقت پر شبہ تھا۔ تاہم موجودہ حکومت نے کمیشن کے دفتری عملے سے بات چیت اور فارنسک تجزیہ کے بعد رپورٹ کی صداقت کی تصدیق کر دی ہے۔ نیلی قتل عام 18 فروری 1983 کو آسام کے ناگون ضلع میں اس وقت پیش آیا تھا جب آسام تحریک (1979-1985) اپنے عروج پر تھی۔ اس سانحہ میں تین ہزار سے زائد ’’مہاجر‘‘ مسلمانوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ تاہم حکومت کے پاس آج تک کوئی سرکاری اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ تیواری کمیشن اس وقت کے کانگریس وزیر اعلیٰ ہتیسور سائکیا کی حکومت نے تشکیل دیا تھا، جس نے 1985 میں اپنی رپورٹ حکومت کو سونپی تھی۔ اس رپورٹ کو حساس نوعیت کا قرار دیتے ہوئے اب تک شائع نہیں کیا گیا تھا۔ 1979 سے 1985 کے دوران ہونے والی آسام تحریک کی قیادت آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (AASU) اور آل آسام گنا سنگرام پریشد نے کی تھی۔