’نیم پلیٹ‘ معاملے پر سنجے راوت کی بی جے پی پر شدید تنقید

   

دھابوں پر مسلمانوں کے نام چاہتے ہیں تو ان مسلمانوں کے نام لگا ئیے جنہوں نے ملک کیلئے جانیں قربان کیں

ممبئی : شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کانوڑ روٹ پر دکانوں پر دکانداروں کے نام کی تختی لگائے جانے کے یوگی حکومت کے فیصلے پر ایک بار پھر سوال اٹھایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یوگی حکومت کو چیلنج بھی کیا ہے۔ سنجے راوت نے کہا ہے یہ لوگ ملک کو دوبارہ تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر آپ ڈھابوں پر مسلمانوں کے نام چاہتے ہیں تو ان مسلمانوں کے نام لگا ئیے جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا ہے کہ عبدالحمید سے لے کر منی پور میں، جموں میں جتنے مسلم جوانوں نے شہادت دی ہے ان کے نام بھی جگہ جگہ لگانے چاہئے۔ انہوں نے کہ کانوڑ روٹ پر دوکانوں پر نیم پلیٹ (ناموں کی تختی) کا یہ فیصلہ ایک بار پھر سے ملک کو تقسیم کرنے کے لیے ہے۔ اپنے بیان میں سنجے راوت نے این ڈی اے کی ان پارٹیوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جو ’نیم پلیٹ‘ حکم کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تم ڈرپوک لوگ، حکومت کے اس فیصلے کی اگر مخالفت کرتے ہوتو استعفیٰ دے دو اورحمایت واپس لے لو۔ واضح رہے کہ این ڈی اے کی حمایتی پارٹی راشٹریہ لوک دل، لوک جن شکتی پارٹی اور جنتا دل یونائیٹیڈ نے ’نیم پلیٹ‘ کے حکم کی سخت مخالفت کی ہے۔واضح رہے کہ سنجے راوت نے اتوار 21 جولائی کو بی جے پی کے مہاراشٹرا کنونشن میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی، این سی پی صدر شرد چندر پوار اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے کی گئی تنقید پر بھی سخت جوابی حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں یہ کہتے ہوئے شرم محسوس ہوتی ہے کہ امیت شاہ ملک کے وزیر داخلہ ہیں۔ امیت شاہ نے جس شخص پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا وہ اشوک چوہان آج امیت شاہ کے بغل میں بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ انہی کی بی جے پی حکومت نے شرد پوار کو پدم وبھوشن ایوارڈ سے نوازا اور خود مودی جی نے ان کی تعریف کی اور آج وہ ان پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ مودی اور شاہ کے درمیان کچھ لڑائی ہے اس لیے یہ اختلافات نظر آرہے ہیں۔