ویلنگٹن29جولائی (سید مجیب کی رپورٹ) نیوزی لینڈ حکومت نے ایک ایسا قانون متعارف کروایا ہے جو شہریوں کو الیکشن والے دن ووٹ کے اندراج سے روکے گا اور قیدیوں کو حق رائے دہی محروم کرے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق مجوزہ قانون کو پارلیمنٹ میں پہلی تین ریڈنگز میں منظور کیا جا چکا ہے ، یہ شہریوں کو الیکشن سے 13 دن قبل ووٹ کے اندراج کی اجازت دے گا۔ فی الحال ووٹرز الیکشن کے دن تک اندراج کروا سکتے ہیں۔مجوزہ قانون جیل میں موجود قیدیوں کو حق رائے دہی سے محروم کرے گا۔قانون وزیر انصاف پال گولڈ اسمتھ نے تجویز کیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ بل متعدد فرسودہ اور غیر پائیدار انتخابی قوانین پر نظر ثانی کرتا ہے ، ترامیم کا پیکج نظام کو مضبوط کرے گا، اس سے بروقت انتخابی نتائج کی فراہمی، اخراجات کو منظم کرنے ، قواعد و ضوابط کو واضح کرنے اور ووٹرز کو زیادہ مؤثر خدمات فراہم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔تاہم اٹارنی جنرل جوڈتھ کولنز کی ایک رپورٹ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ بل ملک کے بل آف رائٹس، بشمول اظہار رائے کی آزادی اور ووٹ کے حق سمیت متضاد معلوم ہوتا ہے ۔