کرائسٹ چرچ مساجد میں مصلیان کی شہادت کے بعد فوجی طرز کے نیم خودکار اسلحہ پر امتناع
واشنگٹن ۔ 13 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں اسلحہ کے مالکین نے ہفتہ سے اپنے اسلحہ واپس کرتے ہوئے اس کی قیمت کی رقومات کی وصولی شروع کردی جب حکومت نے کئی قسم کے نیم خود کار اسلحہ کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کردی ۔ پولیس نے کہا کہ اسلحہ کی واپسی کے لئے 250 تقاریب کے انعقاد کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ اس ضمن میں منعقدہ پہلی تقریب میں بندوقوں کے تقریباً 169 مالکین نے اپنے اسلحہ واپس کیا ۔ پولیس کی جانب سے ان اسلحہ کی وصولی کے عوض 4,30,000 نیوزی لینڈ ڈالر (تقریباً 2,88,000 امریکی ڈالر) واپس کئے گئے ۔ یہ رقم اسلحہ واپس کرنے والوں کے بنک کھاتوں میں راست جمع کردی گئی ۔ واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ایک سفید فام حملہ آور کے ہاتھوں 51 مصلیان کو گولی مارکر ہلاک کئے جانے کے بعد نیوزی لینڈ کے قانون سازوں نے اپریل میں ایک نئی قانون سازی کے ذریعہ نام نہاد ’’فوجی طرز کی نیم خودکار بندوقوں ‘‘ پر پابندی عائد کردی گئی ۔ حکومت نے AR-15 طرز کی بندوقوں کو ان کے مالکین سے دوبارہ خریدنے کیلئے200 ملین ڈالر کا ایک خصوصی بجٹ مختص کی ہے ۔ ممنوعہ اسلحہ واپس کرنے کے لئے ڈسمبر تک عام معافی و مہلت دی گئی ۔ مالکین سے واپس لئے جانے والی ممنوعہ بندوقوں کو کچلنے کے لئے پولیس ہائیڈرولک مشینوں کا استعمال کررہی ہے ۔
