نیوزی لینڈ کے کھلاڑی 11 مئی کو انگلینڈ روانہ ہوںگے

   

ہندوستان کے خلاف ٹسٹ چمپین شپ کے فائنل کے علاوہ میزبان ٹیم کے خلاف سیریز کا انعقاد، 10 دن کا قرنطینہ لازم

نئی دہلی۔ نیوزی لینڈکرکٹ پلیئرس اسوسی ایشن کے سربراہ ہیتھ ملز نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی اب معطل ہونے والے آئی پی ایل سے برطانیہ رواں ہوں گے جہاں انہیں میزبان انگلینڈ کے خلاف سیریز کے علاوہ ہندوستان کے خلاف ٹسٹ چمپئن شپ کا فائنل بھی کھیلنا ہے ، جن میں کپتان کین ولیمسن بھی شامل ہیں اور یہ کھلاڑی کم از کم 10 مئی تک ہندوستان میں قیام کرسکتے ہیں۔ نیوزی لینڈ کرکٹ پلیئرز اسوسی ایشن کے سربراہ ہیتھ ملز نے مزید کہا ہے کہ باقی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ آئی پی ایل کی متعدد ٹیموں میں معاون عملہ اور تبصرہ نگار فرنچائزز کے ذریعے چارٹر طیاروں سے وطن واپس جاسکتے ہیں۔ ملز کو برطانوی حکومت کے ذریعہ ہندوستان سے آنے والے مسافروں کے لئے سفری پابندیوں میں نظر ثانی کی توقع ہے۔ موجودہ منظرنامے میں صرف برطانوی شہریوں کو ہندوستان سے سفر کرنے کی اجازت ہے اور انہیں حکومت کی منظوری دی گئی مراکز پر10دن کاقرنطینہ مکمل کرنا لازم ہے۔ملز نے ای ایس پی این کرک انفو کے ذرائع سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کی سرحدوں پر پابندیوں کی وجہ سے یہ گروہ 11 مئی تک انگلینڈ میں داخل نہیں ہوسکتا۔ ولیمسن کے علاوہ برطانیہ سے منسلک گروپ میں ٹرینٹ بولٹ ، کائل جیمسن ، مچل سینٹنر ، کرس ڈونلڈسن (ٹرینر) ، ٹومی سمسیک (فزیو) کے ساتھ ساتھ لاکی فرگوسن ، جمی نیشم اور فنن ایلن بھی شامل ہیں۔ آخری تین کھلاڑی 9 جون کو برطانیہ میں ہونے والے ٹی ٹونٹی بلاسٹ میں شامل ہوں گے۔ ولیمسن 21 جولائی سے کھیلے جانے والے ہنڈریڈ کا بھی حصہ ہوں گے۔ نیوزی لینڈ 2 جون سے شروع ہونے والی دو میچوں کی ٹسٹ سیریز میں انگلینڈ سے کھیلے گا۔ اس سے پہلے کہ وہ ساؤتیمپٹن میں 18 جون سے ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں ہندوستان کا مقابلہ کریں گے۔ ہندوستان سے وطن واپس آنے والے افراد میں اسٹیفن فلیمنگ ، برینڈن میکلم ، کائل ملز ، شین بانڈ ، مائیک ہییسن ، ٹم سیفرٹ ، ایڈم ملن ، اسکاٹ کوگلیجین اور جیمز پامین شامل ہیں۔ ملزنے کہا کہ کچھ فرنچائزز اس گروپ کے لئے چارٹر فلائٹ کے انتظام پر غور کررہی ہیں۔ نیوزی لینڈ جانے والا گروپ کو ایک حقیقی چیلنج ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ایک یا دو فرنچائزز انہیں کسی چارٹر طیارے میں وطن روانہ کرسکتے ہیں جو شاندا اقدام ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا ہمارے پاس اگلے 24 گھنٹوں میں اس کی تصدیق ہوجائے گی لیکن پھر بھی ایسے کھلاڑی موجود ہوسکتے ہیں جو ان گروپوں کا حصہ نہیں ہیں اور انہیں تجارتی ایئر لائن کے ذریعے واپس جانا ایک مشکل چیلنج ہے کیونکہ ہندوستان سے زیادہ پروازیں نہیں ہیں۔ آئی پی ایل میں نیوزی لینڈ کے 17 افراد شامل تھے ، جن میں 10 کھلاڑی مختلف ٹیموں کی نمائندگی کررہے تھے باقی کے 7 افراد دیگر شعبوں میں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے ۔