سعودی عرب کو اولمپک کونسل آف ایشیا کا جھنڈا مل گیا۔ یہ ایونٹ NEOM کے جدید انفراسٹرکچر کی نمائش کرے گا
ریاض: سعودی عرب کو باضابطہ طور پر اولمپک کونسل آف ایشیا کا جھنڈا مل گیا ہے، جس نے 10ویں ایشیائی سرمائی کھیلوں NEOM 2029 کے میزبان کے طور پر اس کے انتخاب کو نشان زد کیا ہے۔ یہ تاریخی لمحہ سعودی عرب کو مغربی ایشیا کا پہلا ملک بناتا ہے جس نے اس باوقار براعظمی کھیلوں کے ایونٹ کا انعقاد کیا ہو۔ چین میں ہاربن انٹرنیشنل کانفرنس ایگزیبیشن اینڈ اسپورٹس سنٹر میں نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی اختتامی تقریب کے دوران رسمی پرچم حوالے کیا گیا۔ شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی بن فیصل، وزیر کھیل، سعودی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی کے صدر اور کھیلوں کیلئے سعودی وفد کے سربراہ نے او سی اے کے نائب صدر ٹموتھی فوک سے پرچم قبول کیا۔ اس تقریب میں چینی وزیر اعظم لی کیانگ، 45 ایشیائی ممالک کے حکام اور کھیلوں کی متعدد عالمی شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران منتظمین نے ’’نیوم 2029‘‘ کے آفیشل لوگو کی رونمائی کی، جو خطے کے پہاڑی منظر سے متاثر ہے، جو طاقت اور امنگ کی علامت ہے۔ شہزادہ عبدالعزیز نے آئندہ ٹورنامنٹ کیلئے اپنے جوش و خروش کا اظہار کرتے ہوئے تمام شریک ممالک کیلئے ایک غیر معمولی اور ناقابل فراموش تجربہ فراہم کرنے کیلئے سعودی عرب کی لگن پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کی فراخدلانہ حمایت اور ویژن کی بدولت مملکت کھیلوں کے شعبے میں بڑی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ اس نے سعودی عرب کو عالمی اور براعظمی کھیلوں کے مقابلوں کیلئے ایک اہم مقام کے طور پر جگہ دی ہے۔ 2029ء کا ایونٹ نہ صرف NEOM کے جدید انفراسٹرکچر کی نمائش کرے گا بلکہ عالمی سطح کے کھیلوں کے مقابلوں کا مرکز بننے سعودی قیادت کی خواہشات کو تقویت بھی دے گا۔