نیوکلیئر معاہدہ بچانے وقت کم ،دیگر متبادل موجود : امریکہ

   

واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہیکہ ایرانی نیوکلیئر معاہدے کو بچانے کیلئے ’’چند ہفتے‘‘ ہی باقی رہ گئے ہیں۔ انہوں نے باور کرایا کہ معاہدہ کو بحال کرنے کے لیے ویانا میں جاری مذاکرات ناکام ہوئے تو امریکہ ’’دیگر راستوں‘‘ کا سہارا لینے کے لیے تیار ہے۔جمعرات کے روز امریکی ریڈیو NPR کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے پاس واقعتاً وقت ختم ہوتا جا رہا ہے اس لیے کہ ایران اس لمحے کے قریب سے قریب تر ہوتا جا رہا ہے جہاں وہ نیوکلیئر ہتھیار کی تیاری کے واسطے مطلوب قابلِ انشقاق مواد حاصل کر سکتا ہے‘‘۔بلنکن نے متنبہ کیا کہ ایران نیوکلیئر میدان میں کامیابیاں حاصل کرتا جا رہا ہے جہاں سے واپسی دشوار سے دشوار تر ہو جائے گی۔امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ ہم کسی بھی راستے کے لیے تیار ہیں تاہم یہ بات واضح ہے کہ ہمارے اور ہمارے حلیفوں اور شراکت داروں کی سیکورٹی کے لیے بہت بہتر ہو گا کہ ہم ویانا معاہدے کی طرف لوٹیں، تاہم اگر ہم اس میں کامیاب نہ ہوئے تو پھر اس مسئلے کے ساتھ دیگر راستوں کے ذریعے نمٹا جائے گا”۔ایران 2015ء میں طے پانے والے اپنے نیوکلیئر پروگرام کی بحالی کے مقصد سے ویانا میں سمجھوتے کے دیگر فریقوں (فرانس، برطانیہ، روس، چین، جرمنی) کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔