ریاض۔ 21 جون (یواین آئی) سعودی نیوکلیئر اینڈ ریڈیالوجیکل ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کسی بھی فریق کی طرف سے کوئی بھی مسلح حملہ یا پرامن مقاصد کے لیے نیوکلیر تنصیبات کو نشانہ بنانے کا کوئی بھی خطرہ بین الاقوامی قراردادوں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں، بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی نیوکلیر توانائی ایجنسی کے آئین کی خلاف ورزی ہے ۔ العربیہ کے مطابق اتھارٹی کے بیانات ایران میں اسرائیلی حملوں میں اضافے اور تل ابیب کی تمام نیوکلیر تنصیبات پر حملے کی دھمکی کے بعد سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ روز ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اسرائیلی حملے کے بعد اراک کے بھاری پانی کی تنصیب میں ہونے والے دھماکے کی پہلی تصاویر نشر کیں۔ فوٹیج میں عمارت سے دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا ہے ۔ بین الاقوامی نیوکلیر توانائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ وہ ایران میں نیوکلیر تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کے حوالے سے صورتحال کی قریبی نگرانی کر رہی اور جائزہ لے رہی ہے ۔ ایجنسی نے کہا کہ اس کے پاس ایسی معلومات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ ایران کے خندب ہیوی واٹر ری ایکٹر پر بمباری کی گئی تھی لیکن اس نے کسی تابکار اثرات کی اطلاع نہیں دی ہے ۔