نیویارک اور واشنگٹن میں برطانوی حملوں کیخلاف احتجاج

   

نیویارک: یمن میں حوثی فوجی اہداف پر امریکی اور برطانوی حملوں کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے جمعرات کو تادیر نیویارک شہر کے ٹائمز اسکوائر اور وائٹ ہاؤس کے باہر چند درجن جنگ مخالف کارکنان جمع ہوئے اور کہا اس قدم سے غزہ جنگ کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔امریکہ اور برطانیہ نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے جواب میں فضائی اور سمندری حملوں کا آغاز کیا۔ حوثی تحریک نے کہا ہے کہ بحری جہازوں پر ان کے حملے حماس کے زیرِ انتظام غزہ میں اسرائیل کے محاصرے میں فلسطینیوں کی حمایت میں ہیں۔ٹائمز اسکوائر پر مظاہرین نے “شرقِ اوسط سے ہاتھ ہٹاؤ”، “یمن سے ہاتھ ہٹاؤ” اور “غزہ سے ہاتھ ہٹاؤ” جیسے نعرے لگائے۔وائٹ ہاؤس کے قریب مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرائے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’’آزاد فلسطین‘‘ اور ’’یمن پر بمباری بند کرو‘‘۔اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے یمن میں حملے اب تک کے ایک سب سے زیادہ ڈرامائی مظاہرے کی نمائندگی کرتے ہیں جو جنگ کو وسعت دے سکتا ہے حالانکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ان کا کشیدگی کو بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔