صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت ۔ نراج اور گہما گہمی پیدا ہوگی ۔ گورنر کا رد عمل
نیویارک 29 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) نیویارک کے گورنر اینڈریو کیومو نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے شہر کو قرنطینہ میں رکھ دینے کی تجویز در اصل وفاقی جنگ کے اعلان کے مترادف ہوگی اور اس کے نتیجہ میں نراج اور بے چینی کی کیفیت پیدا ہوگی ۔ سارے ملک میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات میں شدت کے دوران یہ بات کہی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے چند گھنٹے قبل ہی کہا تھا کہ وہ نیویارک میں کچھ ایسے مقامات پر جہاں یہ مریض زیادہ ہیں مختصر وقفہ کیلئے قرنطینہ کا لزوم عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ نہ صرف نیویارک بلکہ نیوجرسی اور کنکٹی کٹ میں بھی ایسا ہی کرنے پر وہ غور کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے تینوں ریاستوں کے گورنرس کی رائے کے برخلاف یہ ریمارک کیا تھا ۔ بعد ازاں ٹرمپ نے اس تجویز سے دستبرداری بھی اختیار کرلی تھی اور کہا تھا کہ وہ مکمل قرنطینہ کی بجائے سفری احتیاط کے اقدامات کا اعلان کریں گے ۔ ڈسیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے مراکز کی جانب سے بعد ازاں نیویارک ‘ نیوجرسی اور کنکٹی کٹ کے شہریوں کے نام ایک ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اندرون ملک غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ یہ پابندی فوری عائد ہوئی ہے اور اس کا سلسلہ 14 دن تک جاری رہے گا ۔ گورنر نیویارک اینڈریو کیومو نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ سارے نیویارک کو قرنطینہ میں رکھ دینے کا فیصلہ قانونی ہوگا ۔ اگر ایسا کیا جاتا ہے تو یہ وفاقی طور پر جنگ کا اعلان ہوگا ۔ اس کے نتیجہ میں سارے نیویارک میں نراج اور گہما گہمی کی کیفیت پیدا ہوگی ۔ کیومو نے کہا کہ ٹرمپ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ اس کے برخلاف ہے ۔ وہ نہیں سمجھتے کہ ایسا فیصلہ قابل ستائش ہوگا ۔ وہ نہیں سمجھتے کہ ایسا فیصلہ قانونی ہوگا ۔ اس دوران نیویارک بھی ان ریاستوں کی فہرست میں شامل ہوچکا جنہوں نے صدارتی انتخاب کیلئے اپنی پرائمری کو ملتوی کردیا ہے ۔ یہ فیصلہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے ہوا ہے ۔ اس وائرس کی وجہ سے امریکی عوام کی زندگیوں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں ۔ کیومو نے نیویارک کے صدارتی پرائمری کو اپریل سے جون تک کیلئے ملتوی کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ موجودہ حالات میں ایسا کوئی عمل ہونا چاہئے ۔