ڈویلپر 70 کروڑ روپے کے غبن میں ملوث‘ تحقیقات جاری
ممبئی :نیو انڈیا کوآپریٹو بینک اسکام میں ایک اور گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ اس معاملے میں اب اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے ڈویلپر کو گرفتار کیا ہے۔ ڈویلپر کا نام دھرمیش پون بتایا جا رہا ہے۔ دھرمیش اس معاملے میں غبن کیے گئے 122 کروڑ روپے میں سے 70 کروڑ روپے کے غبن میں ملوث ہے۔ ای او ڈبلیو نے بتایا کہ کلیدی ملزم جنرل منیجر ہِتیش مہتا سے دھرمیش کو مئی اور دسمبر 2024 میں 1.75 کروڑ روپے اور جنوری 2025 میں 50 لاکھ روپے ملے۔ اس معاملے میں ہفتہ 15 فروری کو طویل پوچھ تاچھ کے بعد ہتیش مہتا کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کے ذریعہ گرفتار کیے گئے نیو انڈیا کوآپریٹو بینک کے جنرل منیجر پر 122 کروڑ روپے کے غبن کا الزام ہے۔ واضح ہو کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے بینک میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے 13 فروری کو کئی طرح کی پابندیاں عائد کر دی تھیں جس کی وجہ سے بینک کے صارفین کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بینک میں بے ضابطگیوں کی شکایت کے مطابق یہ ہیرا پھیری 2020 سے 2025 کے درمیان ہوئی۔ بینک کے ایک افسر نے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کو مطلع کیا کہ بینک کے بْکس آف اکاؤنٹ اور کیش ٹَیلی میں وبے قاعدگیاں پائی گئی ہیں۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ دادر اور گورے گاؤں برانچوں میں پیسوں کی غیر منظم نکاسی ہوئی تھی جس کے پیچھے ہتیش مہتا کا ہاتھ ہے۔قابل ذکر ہے کہ آر بی آئی کے ذریعہ بینک کے کاروبار پر عائد کیے گئے الزامات کی وجہ سے اب بینک کوئی نیا لین دین جاری نہیں کر سکتا اور نہ ہی صارفین سے کوئی نیا ڈپازٹ قبول کر سکتا ہے۔ اس سے 1.3 لاکھ اکاؤنٹ ہولڈرز کو اپنے جمع پیسے نکالنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بینک کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ ڈپازٹرز کو راحت مل سکے۔