واشنگٹن : امریکہ، برطانیہ، فرانس اور کینیڈا سمیت 32 ممالک کے فوجی اتحاد نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) نے روس کے خلاف جنگ لڑنے والے ملک کو اپنے دفاع کے لیے 43 ارب ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی زیر صدارت واشنگٹن میں ہونے والے نیٹو کے اجلاس میں یوکرین کو مغربی فوجی اتحاد میں رکنیت کے لیے باضابطہ طور پر ایک “ناقابل واپسی راستے” پر گامزن کرنے کا اعلان بھی کیا۔اجلاس میں مغربی فوجی اتحاد میں شامل ممالک نے یوکرین کی سکیورٹی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے انفرادی اور اجتماعی اقدامات کے اعلان بھی کیے گئے۔امریکہ ، نیدرلینڈز اور ڈنمارک کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ایف 16 لڑاکا طیارے رواں موسم گرما میں ہی یوکرین کے پائلٹس کے حوالے کیے جائیں گے جبکہ امریکا نے یورپ کو روس سے درپیش خطرات کے باعث 2026 تک جرمنی میں دور تک مار کرنے والے میزائل بھی نصب کرنے کا اعلان کیا جو سرد جنگ کے بعد یورپی سرزمین پر نصب ہونے والے امریکا کے سب سے طاقتور ترین ہتھیار ہوں گے۔یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر نیٹو کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا اور لکھا کہ اس سے ناصرف ہماری فضائیہ مضبوط ہو گی بلکہ نئے لڑاکا طیاروں کی آمد سے جلد دیر پا امن ہو گا اور دہشت ناکام ہو گی۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق نیٹو ممالک نے یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کے ایف 16 لڑاکا طیاروں اور فضائی دفاعی نظام کی فراہمی سمیت تقریباً تمام مطالبات تسلیم کیے۔امریکہ کی جانب سے یوکرین کو 4 پیڑیاٹ میزائل سسٹم بھی دینے پر رضامندی ظاہر کی گئی جبکہ دیگر ممالک کی جانب سے ان ان سسٹمز کی مینٹیننس کا اعلان کیا گیا۔