نیٹ پیپر افشاء کی سپریم کورٹ جج کے ذریعہ تحقیقات کرائی جائے

   

پارلیمنٹ میں مباحث کیا جائے ، پھانسی دینے کی قانون سازی کی جائے : جی ونود کمار
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس کے قائد سابق رکن پارلیمنٹ بی ونود کمار نے نیٹ پیپر افشاء کا سپریم کورٹ جج کے ذریعہ تحقیقات کرانے کا مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔ بی ونود کمار نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کے دور حکومت ریاستوں میں نیٹ پیپر کا افشاء ہوا ہے ۔ پیپر لیک معاملے میں کروڑہا روپئے کی ہیرا پھیری ہوئی ہے ۔ باوجود اس کے ای ڈی خاموش ہے اور مرکز کی جانب سے ای ڈی تحقیقات نہ کرانے پر تعجب کا اظہار کیا ہے ۔ نیٹ پیپر کا افشاء ہونے کی وجہ سے مرکزی حکومت نے پی جی امتحان کو منسوخ کردیا ہے جس سے طلبہ کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ تقریبا 24 لاکھ طلبہ کی زندگیوں اور مستقبل سے مودی حکومت کھلواڑ کررہی ہے ۔ جی ونود کمار نے نیٹ پیپر افشاء پر پارلیمنٹ میں مباحث کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے این ڈی اے کے حلیف اور چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی اس مسئلہ پر ردعمل کا اظہار کریں ۔ بی آر ایس کے قائد جی ونود کمار نے چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ نیٹ پیپر افشاء کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست داخل کریں ۔ وزیراعظم نریندر مودی اس مسئلہ کا سخت نوٹ لیں ۔ پیپر افشاء کرنے والوں کو پھانسی دینے کی نئی قانون سازی کریں ۔ پیپر افشاء کی روک تھام میں مودی حکومت پوری طرح ناکام ہوگئی ۔۔ 2