نیپال میں معمولاتِ زندگی بتدریج بحال

   

کٹھمنڈو ۔ 13 ستمبر (ایجنسیز) نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں کرپشن مخالف احتجاج کے بعد ہفتہ کو زندگی معمول پر آنا شروع ہو گئی ہے، جہاں کرفیو میں نرمی اور عبوری وزیرِاعظم سشیلا کرکی کے حلف کے بعد بازار کھل گئے ہیں اور ٹریفک بحال ہو گئی ہے۔ چہارشنبہ کو پرتشدد حکومت مخالف احتجاج کے دوران پارلیمان کی عمارت کو نذرِ آتش کر دیا گیا تھا اور حکومت گر گئی تھی۔ ان مظاہروں میں کم از کم 51 افراد ہلاک ہوئے۔ 2008 میں نیپال میں طویل خانہ جنگی اور بادشاہت کے خاتمہ کے بعد یہ سب سے خون ریز بدامنی تھی۔ 73 سالہ سابق چیف جسٹس سشیلا کرکی کو جمعہ کی شام عبوری وزیرِاعظم مقرر کیا گیا، جنہیں نظم و نسق بحال کرنے اور کرپشن ختم کرنے کے مطالبات پورے کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ملکی پارلیمان کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔ نیپال میں عام انتخابات پانچ مارچ کو منعقد کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی سشیلا کرکی کو نیک تمناؤں کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نیپال کے امن، ترقی اور خوشحالی کیلئے پرعزم ہے۔