نیپال کے بعد فرانس میں بھی حکومت کیخلاف پرتشدد مظاہرے

,

   

ایک لاکھ افراد سڑکوں پر، کئی مقامات پر آتشزنی،بجٹ میں کٹوتیوں اور فلاحی اسکیموں میں کمی پر عوام میں برہمی

پیرس10ستمبر (ایجنسیز) ہندوستان کے پڑوسی ملک نیپال گزشتہ تین روز احتجاج اور مظاہروں کے اب فرانس میں چہارشنبہ کو حکومت مخالف بڑے پیمانے پر مظاہرے اور پرتشدد جھڑپیں دیکھنے میں آئیں جب مظاہرین نے سڑکوں کو بلاک کردیا، آتشز نی کی اور پولیس کی آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔ یہ احتجاج صدر ایمانوئل میکرون پر دباؤ ڈالنے اور نو مقررہ وزیراعظم کو آغاز ہی میں چیلنج کرنے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔وزیر داخلہ برونو ریٹیلیو کے مطابق ملک بھر میں ’’فرانس بند‘‘ کے منصوبہ بند دن کے دوران ابتدائی چند گھنٹوں میں ہی تقریباً 200 مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔ احتجاج کو بائیں بازو کی جماعتوں اور نچلی سطح کی تنظیموں نے ’’Everything Block ‘‘ کے نعرے کے ساتھ منظم کیا۔ حکومت نے امن و امان کے خدشے کے پیش نظر 80 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے، تاہم اس کے باوجود متعدد شہروں میں بڑے پیمانے پر رکاوٹیں اور تشدد دیکھنے کو ملا۔مغربی شہر رینس میں مظاہرین نے ایک بس کو آگ لگا دی، جبکہ بجلی کی لائن کو نقصان پہنچنے کے باعث جنوب مغربی حصے میں ٹرین سروس معطل ہوگئی۔ وزیر داخلہ نے مظاہرین پر الزام لگایا کہ وہ ’’بغاوت کا ماحول پیدا کرنے‘‘ کی کوشش کر رہے ہیں۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ میکرون کی معاشی پالیسیاں عام اور متوسط طبقے کے خلاف ہیں اور صرف امیر طبقے کو فائدہ پہنچا رہی ہیں۔بجٹ میں کٹوتیوں اور فلاحی اسکیموں میں کمی کے باعث عوامی ناراضگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ عوام پر ڈالے گئے معاشی بوجھ نے عدم اطمینان کو بڑھا دیا ہے۔یہ مظاہرے ایک ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں جب صدر میکرون نے وزیر دفاع سیباسٹین لیکورنو کو نیا وزیر اعظم مقرر کیا ہے۔ 39 سالہ لیکورنو فرانسیسی تاریخ میں سب سے کم عمر وزیر دفاع رہ چکے ہیں اور اب دو سال سے بھی کم عرصے میں ملک کے پانچویں وزیر اعظم بنے ہیں۔ ان سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ مختلف سیاسی جماعتوں کو قومی بجٹ پر متفق کرنے کی کوشش کریں گے۔واضح رہے کہ ان کے پیشرو فرانسوا بائرو کی حکومت کو پیر کے روز اعتماد کے ووٹ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر کو پیش کردیا۔ سیاسی عدم استحکام اور بجٹ کٹوتیوں کے خلاف عوامی غصے نے فرانس میں حکومت کیلئے ایک نیا بحران پیدا کردیا ہے۔