منیلا 19 ستمبر (ایجنسیز)فلپائن کی راجدھانی منیلا میں 21 ستمبر کو عوامی احتجاجی مظاہرہ ’ٹریلین پیسو مارچ‘ کے نام سے منعقد ہونے جا رہا ہے، جس میں لاکھوں شہری شرکت کریں گے۔ یہ تحریک سرکاری فنڈز میں اربوں ڈالر کے گھوٹالے، فلڈ کنٹرول پروجیکٹس کی ناکامی، اور سیاستدانوں کے بچوں کی عیش و عشرت کی زندگی کے خلاف ہے۔گذشتہ مہینوں میں شدید سیلاب نے پورے ملک میں تباہی مچا دی تھی۔ منیلا کی سڑکیں ندیوں میں تبدیل ہو گئیں، بے شمار گاڑیاں بہہ گئیں، اور لاکھوں شہری معمولات زندگی سے محروم ہو گئے۔ سیلاب کے نتیجے میں لیپٹو اسپائروسس جیسی بیماری بھی پھیل گئی، جو گندے پانی اور چوہوں سے انسانی صحت کے لیے سنگین خطرہ بن گئی۔عوامی ناراضگی اس بات پر بھی ہے کہ ٹیکس کے ذریعے جمع ہونے والا پیسہ بنیادی انفراسٹرکچر اور سیلاب سے بچاؤ میں استعمال نہ ہو سکا، جبکہ کروڑوں روپے صرف کاغذوں میں خرچ ہونے کا دکھایا گیا۔حالیہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق، 2023 میں سیلاب کنٹرول اور ماحولیاتی پروجیکٹس سے تقریباً 17.6 ارب ڈالر (تقریباً 1.4 لاکھ کروڑ روپے) کے فنڈز غائب ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق تقریباً 70 فیصد رقم منصوبوں پر خرچ ہونے کے بجائے مشکوک ٹھیکیداروں کے ہاتھوں میں چلی گئی۔ کئی پشتے اور حفاظتی دیواریں صرف کاغذوں پر موجود تھیں، حقیقت میں زمین پر کچھ نہ تھا۔اس گھوٹالے کی شدت اتنی بڑھی کہ صدر کے قریبی پارلیمانی اسپیکر مارٹن روموالڈیز کو استعفیٰ دینا پڑا، اور متعدد اراکین پارلیمنٹ اور ٹھیکیدار رشوت اور غیر قانونی نقد ادائیگی کے الزامات کی زد میں آئے۔فلپائن کی عوام سڑکوں کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی اپنا غصہ ظاہر کر رہی ہے۔ ٹک ٹاک، فیس بک، ایکس اور دیگر پلیٹ فارمز پر سیاستدانوں کے خلاف میمز اور اے ا?ئی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔ عوام کا نشانہ صرف سیاستدان نہیں، بلکہ ان کے بچے بھی ہیں، جو مہنگی کاریں، ڈیزائنر کپڑے اور عالمی سفر کی تصاویر سوشل میڈیا پر دکھا کر اپنی عیش و عشرت کی زندگی کو عیاں کرتے ہیں۔خاص طور پر امیر سیاستدانوں کے بچوں کی زندگی عوام کی ناراضگی کو مزید بڑھا رہی ہے، جس سے مظاہرہ ’ٹریلین پیسو مارچ‘ کو اور معنویت مل رہی ہے۔صدر فرڈینینڈ ‘‘بونگ بونگ’’ مارکوس جونیئر نے تحقیقات کا وعدہ کیا ہے اور عوام سے مظاہروں کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔