حیدرآباد۔4 نومبر ( سیاست نیوز) تلنگانہ کی یونیورسٹیوں کیلئے آیا وائس چانسلروں کے تقررات عمل میں آئیں گے ؟ ۔ اس مسئلہ پر تمام یونیورسٹیوں میں مباحث جاری ہیں کیونکہ وائس چانسلروں کے تقررات کو حکومت کی جانب سے نظرانداز کر نے پر یونیورسٹیز کی کارکردگی اور تعلیمی سرگرمیاں ٹھپ ہوچکی ہیں جبکہ وائس چانسلرس کی میعاد مکمل ہوئے تین ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور بعض آئی اے ایس عہدیداروں کو انچارج وائس چانسلرس مقرر کر کے حکومت خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔ بتایا جاتا ہیکہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس کا تقرر عمل میں لانے 9جولائی کو اعلامیہ جاری کیا گیا تھا ۔ اس طرح اعلامیہ کی اجرائی کے ذریعہ اپنا فرض مکمل کرلیا ۔ دوماہ تک کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جبکہ چند دن قبل گورنر شریمتی ٹی سوندرا راجن نے تمام یونیورسٹی عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا تھا اور وائس چانسلرس کے تقررات کے مسئلہ پر گورنر کو حکومت سے استفسار کا اختیار دینے کے پیش نظر حکومت نے فوری اقدامات کے تحت 20ستمبر کو تمام وائس چانسلروں کے تقررات سے متعلق سرچ کمیٹیوں کی تشکیل عمل میں لانے اقدامات کئے لیکن ان میں ہنوز پیشرفت نہیں ہوسکی اور مختلف گوشوں سے تنقیدیں کی جارہی ہیں کہ سرچ کمیٹیوں کا اجلاس کب طلب کیا جائیگا اور درخواستوں کا کب جائزہ لیں گی ۔ بتایا جاتا ہیکہ جملہ 9 یونیورسٹیوں کیلئے سرچ کمیٹیوں کو 984 درخواستیں وصول ہوئیں جبکہ جاریہ ماہ کبھی بھی بلدی انتخابات کی توقع کی جارہی ہے اور انتخابات کی صورت ضابطہ اخلاق کا پھر نفاذ عمل میں آئیگا اور وائس چانسلرس کے تقررات مزید دو ماہ لیت و لعل میں پڑنے کا خدشہ ہے ۔