حیدرآباد۔ اے پی کی حکمران جماعت وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رگھوراماکرشنا کو وجہ نمائی نوٹس جاری کی گئی ہے جنہوں نے ریاستی حکومت کے کام کے طریقہ کار،پارٹی کی پالیسیوں پر سوال اٹھائے تھے ۔پارٹی نے ان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی کہ اندرون ایک ہفتہ اس نوٹس کا جواب دیا جائے ۔وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری وجئے سائی ریڈی رکن پارلیمنٹ نے یہ نوٹس جاری کی ہے ۔پارٹی کے ذرائع کے مطابق ہائی کمان کے خلاف ریمارکس کرنے پر رکن پارلیمنٹ کو یہ نوٹس جاری کی گئی ہے ۔وائی ایس آرکانگریس نے نئی دہلی میں راجو کی قیامگاہ پر یہ نوٹس بھیجی ہے ۔یہ نوٹس رکن پارلیمنٹ کی جانب سے لوک سبھا اسپیکر کو لکھے گئے مکتوب کے بعد جاری کی گئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے آبائی ضلع مغربی گوداوری میں ان ہی کے پارٹی کے لیڈروں سے ان کی جان کو خطرہ ہے ۔راجو نے 18جون کو یہ مکتوب اسپیکر کو لکھتے ہوئے ان سے درخواست کی تھی کہ وہ دھمکیوں میں اضافہ کے پیش نظر سنٹرل پولیس فورسس کی سیکوریٹی ان کو فراہم کی جائے ۔انہوں نے اس مکتوب کی نقل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی بھیجی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نرساپورم کے ان ہی پارٹی کے ارکان اسمبلی ان کا پتلا نذر آتش کررہے ہیں اور ان کے حلقہ کے دورہ کے موقع پر ان کو جلادینے کی کھلے عام دھمکی دے رہے ہیں۔ راجو نے جگن حکومت کی ناقص پالیسیوں کے نتیجہ میں ریاست میں ریت کی کمی کے مسئلہ کو اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ اس پالیسی کے نتیجہ میں ریت کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے ۔قبل ازیں راجو نے شردھالووں کی جانب سے کئے گئے عطیہ والے اثاثہ جات کو فروخت کرنے تروملا تروپتی دیواستھانم کے قدم پر بھی اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ اس طرح کے قدم سے شردھالوووں کے جذبات مجروح ہوں گے ۔