تلگودیشم پارٹی سے اسمبلی میں روز ایک جھوٹ : ایوان میں چیف منسٹر جگن کا بیان
حیدرآباد /24 جولائی ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اپوزیشن تلگودیشم پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر روز ایک نئی جھوٹی بات کے ذریعہ ایوان میں نیا تماشہ کر رہی ہے ۔ وہ آج ایوان میں اپوزیشن کے طرز عمل پر سخت اعتراض کیا اور بتایا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی اپنے انتخابی منشور کو قرآن مجید ، بائیبل اور بھگوت گیتا جیسی مقدس کتابوں کی طرح تصور کرتی ہے اور یہ انتخابی منشور ہماری حکومت کے ہر وزیر اور ہر عہدیدار کے پاس پایا جاتا ہے ۔ یہاں تک کہ دیہی سطح پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کارکنوں کے پاس پارٹی کا انتخابی منشور ہے اور ریاستی حکومت اپنے اس انتخابی منشور پر من و عن طور پر عمل آوری کے اقدامات کرے گی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست کے عوام نے بھی ہمارے انتخابی منشور پر اعتماد و بھروسہ کرکے ہمیں اقتدار سونپا ہے ۔ جبکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے انتخابی منشور میں دئے گئے ہر تیقن اور کئے گئے ہر وعدہ کو پورا کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے کے نتیجہ میں ہی حکومت کی مقبولیت و شہرت میں اضافہ ہونے کے حد سے ہی تلگودیشم اسمبلی میں غیر ضروری طور پر نیا تماشہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن تلگودیشم کے طرز عمل پر اعتراض کرتے ہوئے اسے انتہائی نامناسب اقدام سے تعبیر کیا ۔ چیف منسٹر نے کسانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہر سال ماہ مئی میں کسانوں کو 12500 روپئے فراہم کرتے ہوئے چار مرحلوں میں جملہ 50 ہزار روپئے دینے کا انتخابی منشور میں وعدہ کیا گیا ۔ لیکن وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے برسر اقتدار آنے تک ہی ماہ مئی کا اختتام عمل میں آنے کے باعث اکٹوبر سے ہی ریتو بھروسہ اسکیم پر عمل آوری کا آغاز کیا جائے گا ۔
