وادی ٔ اردن کے فلسطینیوں کو شہریت نہیں دینگے : نیتن یاہو

,

   

یروشلم۔ 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے آج کہا کہ وادیٔ اُردن میں مقیم فلسطینی لوگ اس خطے کے اسرائیل سے الحاق کے بعد بدستور اپنی موجودہ حیثیت کے ساتھ ہوں گے اور انہیں اسرائیلی شہریت عطا نہیں کی جائے گی۔ اسرائیلی حکومت موجودہ طور پر اس خطے کو محدود گوشہ قرار دیتی ہے جس میں مقیم فلسطینی اسرائیل کے شہری نہیں ہوسکتے۔ نیتن یاہو نے وادی اُردن اور مقبوضہ مغربی کنارہ کی یہودی نوآبادیات کا الحاق کرلینے کے اپنے منصوبوں کو پوری شدت سے آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ یہ منصوبہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے مڈل ایسٹ پلان کی مطابقت میں ہے اور یہ عمل یکم جولائی سے شروع کیا جاسکتا ہے۔ وادیٔ اُردن اور دور دراز کی نوآبادیات کا الحاق عملاً اسرائیل کے ساتھ علیحدہ فلسطینی مملکت کے قیام کو ناممکن بنا دے گا۔ دو مملکتوں کے قیام کو کئی دہوں سے جاری تنازعہ کی یکسوئی کا واحد حل سمجھا جاتا رہا ہے۔ تاہم اب ایسا ہونا ممکن نہیں رہے گا۔ دوسری طرف نیتن یاہو اور صیہونی حکومت ’گریٹر اسرائیل ‘ کے قیام کی طرف تیزی سے پیشرفت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔